نئی دہلی،29مئی(یواین آئی)اپنے دوسال کے کام کاج کے سلسلے میں جشن منا نے والی مودی حکومت کو عوام سے کئے گئے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کے لئے آئندہ تین سال میں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے 26مئی 2014کو ملک کا کام کاج سنبھالا تھا۔عام انتخابات کے دوران انہوں نے لوگوں کو مہنگائی سے راحت دلانے کے ساتھ ساتھ کالا دھن واپس لانے ،تیز رفتار معاشی ترقی کی راہ ہموار کرکے ہر سال روزگارکے ایک کروڑ نئے مواقع فراہم کرنے سمیت کئی وعدے کئے تھے ۔حکومت نے اقتدار میں آتے ہی عالمی سطح پر غیر یقینی صورت حال میں معیشت کو پٹری پر لانے کے لئے اقدامات شروع کردئے اور زیر التوا پراجیکٹوں پرعمل درآمد شروع کیا۔اس کے لئے حکومت نے انفامیشن ٹکنولوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے اور زیادہ سے زیادہ خدمات آن لائن کرنے کا کام شروع کیا۔اب اس کا اثر بھی نظر آنے لگا ہے ۔حکومت کے رسوئی گیس سب سڈی چھوڑنے کی اپیل کے بعداب تک ایک کروڑ سے زیادہ صارفین اس مہم میں شامل ہوچکے ہیں۔حکومت معیشت کو پٹری پر لانے کے لئے ہرممکن کوششیں کررہی ہے ،لیکن معاشی صورت حال میں بہتری کے لئے کئی بار اپوزیشن پارٹیوں کی پوری حمایت نہ ملنے کی وجہ سے اشیا اور خدمات ٹیکس سے متعلق بل (جی ایس ٹی)منظور نہیں ہوپارہا ہے ۔مسلسل دو سال کمزور مانسون کے درمیان ملک میں غلے کی پیداوار تقریباً مستحکم رہنے کے باوجود عام لوگوں کو مہنگائی سے کوئی راحت نہیں ملی ہے ۔اس وقت تقریباً نصف ملک خشک سالی کی زد میں ہے ۔عالمی سطح پر غیر یقینی صورت حال کی وجہ سے برآمدات میں کمی کا رجحان ہے ۔دوسال میں حکومت نے اصلاحات کے عمل کو بہتر کر کے ملک میں آسان کاروباری ماحول بنایا ہے ۔چھوٹے کاروباریوں کو قرض دینے کے لئے مدرا یوجنا شروع کی ہے ۔ٹکنولوجی سے عام لوگوں کو جوڑنے کے لئے ڈیجیٹل انڈیا پراجیکٹ شروع کیا گیا۔بینکنگ خدمات سے دور کنبوں کے لئے جن دھن یوجنا شروع کی گئی اور اس کے تحت اب تک 21کروڑ سے زیادہ کھاتے کھولے جاچکے ہیں۔ان بینک کھاتوں میں 70فیصد سے زیادہ میں کل ملاکر تقریباً 37کروڑ روپے کی رقم جمع ہوئی ہے ۔سماجی فلاح کی سمت میں حکومت نے پردھان منتری جیون جیوتی یوجنا ،پردھان منتری سرکشا بیمہ یوجنا اور اٹل پنشن یوجنا کی شروعات کی ہے ۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حکومت نے دور رس نتائج والے پراجیکٹ شروع کئے ہیں۔فوراً ان کا اثر نظر نہیں آرہا ہے ،لیکن آنے والے وقت میں اس کا فائدہ ہوگا۔اب حکومت ،خصوصاً وزیر اعظم کے لئے عوام سے کئے گئے وعدوں کوپورا کرنے کا وقت قریب آگیا ہے ۔ان وعدوں کو پورا کرنا کسی چیلنج سے کم نہیں ہے ۔مسلسل دوبار مانسون کے کمزور ہونے کے ساتھ ملک کی 10ریاستوں خشک سالی کی وجہ سے عام لوگوں کومہنگائی سے راحت نہیں مل رہی ہے ۔اس کے ساتھ ہی فراہمی سے متعلق مسائل کو دور کرنا بھی ایک چیلنج ہے ۔عالمی سطح پر غیر یقینی صورت حال کے پیش نظر مانگ کمزور پڑنے کی وجہ سے برآمدات میں مسلسل گراوٹ آرہی ہے ۔اب حکومت کو اس میں اضافہ کرنے کے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔صرف گھریلو مانگ کے ذریعہ مینوفیکچرنگ کی سرگرمیوں میں رفتار ممکن نہیں۔جب تک کہ مینوفیکچرنگ کی سرگرمیوں میں اضافہ نہیں ہوگا تب تک روزگار میں اضافہ کرنا ممکن نہیں ہوگا۔حکومت کے درآمدات کے اخراجات کم کرنے پر زور دئے جانے کے مدنظر کی گئی کوششوں سے ملک میں گزشتہ دو برسوں میں کوئلے کی پیداوار میں اضافہ ہواہے ۔لیکن دوسری معدنی اشیا کی کان کنی میں کوئی خاص کامیابی نہیں ملی ہے ۔
مودی حکومت کو چنوتیوں کا سامنا
