پنجاب کے خلاف میچ میں کوہلی کی نظر پلے آف پر

بنگلور، 17 مئی (یو این آئی) کپتان وراٹ کوہلی اور سرکردہ بلے باز اے بی ڈی ویلیئرز کے طوفان سے کولکاتا نائٹ رائڈرس کے خلاف اپنا پچھلا مقابلہ نو وکٹ سے اپنے نام کرنے والی رائل چیلنجرس بنگلور کی ٹیم بدھ کو کنگز الیون پنجاب کے خلاف اپنی اسی تال کو برقرار رکھتے ہوئے بڑی جیت حاصل کرنا چاہے گی۔بنگلور نے کولکتہ کے خلاف جیت کے ساتھ پلے آف کی اپنی توقعات کو برقرار رکھا ہے اور اس کو پلے آف میں جگہ پکی کرنے کیلئے اپنے بچے ہوئے تمام مقابلوں میں جیت حاصل کرنی ہوگی۔ بنگلور کی ٹیم نے 12 میچوں میں چھ جیت ہی درج کی ہیں اور 12 پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹ ٹیبل میں پانچویں نمبر پر ہے جبکہ پنجاب کے 12 میچوں میں چار جیت کے ساتھ کل آٹھ پوائنٹس ہیں اور وہ ساتویں مقام پر رہتے ہوئے پہلے ہی پلے آف کی دوڑ سے باہر ہو گئی ہے ۔بنگلور نے کولکتہ جیسی مضبوط ٹیم کو جس طرح سے روندا ہے اس سے پنجاب کی ٹیم کے ذہن میں یقینی خوف بیٹھ گیا ہوگا۔اس کے علاوہ گھریلو میدان پر ہونے والے اس مقابلے میں بنگلور کو گھریلو حالات کا فائدہ بھی ملے گا۔کپتان وراٹ کوہلی اور ڈی ویلیئرز شاندار فارم میں ہیں اور ایک کے بعد ایک سنچری شراکت کرتے جا رہے ہیں۔اس کے علاوہ کرس گیل اوپننگ آرڈر میں مضبوط کھلاڑی ہیں تو مڈل آرڈر میں آل راؤنڈر شین واٹسن اور لوکیش راہل اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔بنگلور کا بلے بازی آرڈر کافی مضبوط ہے ۔کپتان وراٹ نے اب تک 12 میچوں میں 752 رنز بنائے ہیں اور ٹورنامنٹ میں ٹاپ اسکورر بنے ہوئے ہیں۔انہیں گزشتہ میچ میں چوٹ ضرور لگ گئی تھی لیکن انہیں پنجاب کے خلاف ہونے والے اس اہم میچ میں کھیلنے کی پوری امید ہے ۔بنگلور کی ٹیم کے پاس بلے بازی آرڈر جتنا مضبوط ہے اتنا بولنگ آرڈر نہیں لگتا ہے ۔شین واٹسن اوریجویندر چہل ٹیم کے سب سے زیادہ کامیاب بولر ہیں جنہوں نے اب تک 15 وکٹ لئے ہیں۔یجویندر چہل نے گزشتہ 10 میچوں میں 15 وکٹ لئے ہیں۔اسٹیورٹ بنی نو میچوں میں ایک ہی وکٹ لے سکے ہیں تو وہیں کرس جارڈن نے چار میچوں میں پانچ وکٹ حاصل کئے ہیں۔دوسری طرف پنجاب کی ٹیم کی حالت کچھ خاص نہیں ہے اور اب اس کے پاس زیادہ موقع بھی باقی نہیں ہے ۔آٹھ میچ ہار چکی پنجاب کی ٹیم مسلسل جدوجہد کر رہی ہے اور دباؤ کے سامنے گھٹنے ٹیک دیتی ہے جو اس کی شکست کی اہم وجہ ہے ۔ڈیوڈ ملر سے کپتانی مرلی وجے کے ہاتھوں میں آنے کے باوجود کچھ خاص تبدیلی دکھائی نہیں دے رہی ہے ۔