چابہار سمجھوتہ سے پاکستان جائے بغیر ہندوستان کیلئے افغانستان اور دیگر ایشیائی ممالک تک پہنچنا آسان ہوجائے گ
تہران، 23 مئی (یو این آئی) ہندوستان نے آج ایران کے ساتھ آج انتہائی اہمیت کی حامل چابہار بندرگاہ پروجیکٹ کے سمجھوتہ پر دستخط کردیئے جس سے افغانستان تک براہ راست رابطے کے ساتھ ساتھ وسط ایشیائی ممالک تک اس کی رسائی بڑھ جائے گی۔اس پروجیکٹ کی تکمیل پر پاکستان جائے بغیر ہندوستان کی افغانستان اور دیگر وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ آمدورفت سہل ہوجائے گی۔ چابہار بندرگاہ پہنچنے کے بعد ان ممالک کے ساتھ ایران کے توسط سے ریل اور سڑک رابطہ قائم ہوجائے گا۔وزیراعظم نریندر مودی اور ایرانی صدر حسن روحانی کی موجودگی میں دونوں ممالک نے چابہار پروجیکٹ کے ساتھ ساتھ 11 دیگر سمجھوتوں پر بھی دستخط کئے ۔ ان لیڈروں نے اس موقع پر مشترکہ نیوز کانفرنس میں اعتماد ظاہر کیا کہ چابہار پروجیکٹ ہندوستان اور ایران کے درمیان تعاون کی نئی علامت بنے گا۔چا بہار بندرگاہ بنانے کے پروجیکٹ پر تقریباً50 کروڑ ڈالر کی لاگت آئے گی۔ اس بندرگاہ سے ایران کے سڑک کے راستہ سے افغانستان کے زارنج تک کا 883 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا جاسکے گا۔ ہندوستان 2009 میں زارنج سے ڈل آرام تک سڑک تعمیر کرچکا ہے جو افغانستان کے گارلینڈ ہائی وے تک جاتی ہے ۔ اس سے افغانستان کے چار اہم شہروں ہرات، قندھار، کابل اور مزار شریف تک رابطہ قائم ہوجائے گا۔دونوں ملکوں کے چا بہار بندرگاہ تعمیر کرنے نیز انڈیا پورٹس گلوبل پرائیویٹ لمیٹیڈ اور ایران کے آریہ بندر کے درمیان مواصلاتی معاہدے پر دستخط کئے ۔ اس کے ساتھ ہی اس بندرگاہ کے لئے 15 کروڑ ڈالر کے قرض کے تعلق سے ہندوستان کے ایکزم بینک اور ایران کے پورٹس اینڈ میری ٹائم آرگنائزیشن کے درمیان بھی ایک قرار پر دستخط کئے گئے ۔