رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’صدقہ مصیبت کے ستر دروازے بند کردیتا ہے‘‘۔ [طبرانی کبیر :4276 ، عنرافع بن خدیج ] ایک دوسری حدیث میں ہے کہ آپﷺ نے فرمایا: صدقہ اللہ تعالیٰ کے غصے کو ٹھنڈا کرتا ہے اور بُری موت سے بچاتا ہے‘‘۔ ترمذی: 664
قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ’’جو لوگ مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں کو بغیر کسی جرم کے تہمت لگاکر تکلیف پہنچاتے ہیں ، تو یقیناًوہ لوگ بڑے بہتان اور کھلے گناہ کا بوجھ اٹھاتے ہیں۔‘‘ سورۂ احزاب : 58
قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :’’اے لوگو! بے شک اللہ تعالیٰ کا وعدہ سچا ہے، پھر کہیں تم کو دنیوی زندگی دھوکہ میں نہ ڈالدے، اور (نہ ہی) تم کو دھوکہ باز شیطان کسی دھوکہ میں ڈالدے، یقیناًشیطان تمہارادشمن ہے۔ تم بھی اسے اپنا دشمن ہی سمجھو۔ وہ تو اپنے گروہ (کے لوگوں) کو اس لیے بلاتا ہے کہ وہ بھی دوزخ والوں میں شامل ہوجائیں ‘‘۔ سورۂ فاطر: 5تا 6