وزیراعلیٰ نتیش کمار نے چیئرمین سے 24گھنٹے کے اندر مانگا جواب،ڈی جی پی کوقصورواروں کے خلاف کرمنل کیس درج کر کے کارروائی کرنے کی ہدایت
پٹنہ 06 جون (اسٹاف رپورٹر): بہار میں انٹر کے امتحانات میں بڑے پیمانے پر ہوئی بدعنوانی سے حکومت کی جو کرکری ہوئی اس سے ناراض ہوکر وزیراعلیٰ نتیش کمار نے سوموار کو بہار اسکول اکزامنیشن بورڈ کی طرف سے تشکیل دی گئی عدالتی جانچ کمیٹی تحلیل کردی اور ایک ہنگامی میٹنگ میں بورڈ کے چیئرمین پروفیسر لال کشور پرساد کو پھٹکار لگاتے ہوئے ان سے 24 گھنٹے کے اندر جواب طلب کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ریاست کے ڈائرکٹر جنرل پولس کو معاملے کی پولس کے ذریعہ جانچ کر کے قصورواروں کے خلاف کریمنل کیس درج کرنے کا بھی حکم دیا اور کہا کہ جو لوگ بھی ٹاپرس گھوٹالہ معاملے میں قصوروار ہیں ان کے خلاف کیس درج کر کے مقدمہ چلایا جائے۔ وزیر اعلیٰ کی اس ہدایت کے بعد ہی معاملے کی تحقیقات شروع ہوگئی ہے۔ ہنگامی میٹنگ میں ریاست کے وزیر تعلیم اشوک چودھری اور محکمہ کے پرنسپل سکریٹری بھی طلب کئے گئے تھے۔ وزیر اعلیٰ نے ایک دن پہلے بھی یہ کہا تھا کہ ٹاپر گھوٹالہ معاملہ میں کسی بھی قصوروار کو بخشا نہیں جائے گا اور سبھی لوگوں کے خلاف کریمنل کیس درج کر کے انہیں سزا یاب کیا جائے گا۔ عدالتی کمیٹی کو تحلیل کئے جانے کا مطلب یہ ہوا کہ اب اس پورے معاملے کی جانچ محکمہ تعلیم کی طرف سے تشکیل دی گئی کمیٹی ہی کرے گی ۔ خیال رہے کہ اتوار کو بورڈ نے تین نفری عدالتی کمیٹی کی تشکیل کرتے ہوئے ایک ماہ میں جانچ رپورٹ طلب کی تھی ، اس کمیٹی کی سربراہی پٹنہ ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس گھنشیام پرساد کو سونپی گئی تھی جبکہ سابق ضلع اور سیشن جج جی پی سریواستو اور سابق آئی اے ایس افسر مٹھو پرساد بطور ممبر شامل کئے گئے تھے۔ ان کے علاوہ ایک ماہر تعلیم کو بھی کمیٹی میں رکھنے کی بات کہی گئی تھی۔