جامعہ مخد ومیہ درس نظامی کوچنگ سینٹر کا افتتاح

سمستی پور31 مئی (نمائندہ) انسان کے ہر عمل میں کوئی نہ کوئی مقصد اور ہدف ہوا کرتا ہے اس لئے طلبہء مدارس اسلامیہ کو اپنا ہدف منتخب کرنا ضروری ہے تعین مقصد نہ ہونے کا ہی نتیجہ ہے کہ فارغین مدارس اسلامیہ کسی خاص عمل کی انجام دہی سے قاصر رہتے ہیں اسی وجہ سے متمول اور صاحب ثرور افراد اپنے بچوں کو مدارس اسلامیہ میں تعلیم دلانے سے گریز کرتے ہیں۔ مذکورہ خیالات کا اظہار جامعہ مخدومیہ سمستی پور کے سابق مفتی ولی اللہ قادری نے حرا فاؤنڈیشن کے تحت قائم ’’درس نظامی کوچنگ سینٹر‘‘ کے افتتاحی پروگرام میں کیا۔ مولانا نے مزید فرمایا کہ مدارس اسلامیہ کا مقصد دنیا نہیں آخر سنوارنا ہے ۔ خصوصی خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ضیا ء الرحمن علیمی نے کہا کہ قرآن سنت کی روشنی میں ہم میں سے ہر فرد داعی ہے اس لیے کہ ہر داعی ایمان بااللہ امربالمعروف اور نہی عن المنکر کا ہی لبادہ زیب تن کئے رہتا ہے۔ ڈاکٹر موصوف نے مزید فرمایا کہ داعی کیلئے تزکیہ نفس شرط اول ہے اور داعی کامل بننے کے لیے شیخ کامل کی صحبت و تربیت انتہائی ضروری ہے۔ افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے فرمایا کہ آج ہمارے اور شیخان طریقت کے مابین ایک اجنبیت کی دیوارکھڑی ہے آج ہم بیعت تو حاصل کر لیتے ہیں مگر اپنے شیخ کے صحبت و تربیت اور ان کی مجالست کی سعادت حاصل نہیں کرپاتے جس کی وجہ سے یہ بیعت بیعت تبرک ہو کر رہ جاتی ہے اور ہم ولی کامل کے عشق کی بھٹی میں جل کر کندن نہیں بن پاتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہمیں سے ہر شخص کسی ایسے شیخ سے رشتہ جوڑے جسے دیکھ کر خدا یاد آجائے۔ بعد میں حرا فاؤنڈیشن کے ڈائرکٹر مولانا ساجد الرحمن شبر مصباحی ریسرچ اسکالر جامعہ اشرفیہ مبارک پور نے تمام مسلمانوں کا اراکین کی طرف سے استقبالیہ اور ہدیہ تشکر پیش کیا نیز طلبہ کو علم و عمل میںآگے بڑھنے اور محنت شاقہ کرنے کی پر زور اپیل کی۔ پروگرام کا اختتام صلوۃ سلام اور علامہ قاری موتی الرحمن اشرفی مصباحی کی رقت انگیز دعاؤں سے ہوا۔