سینک کالونی کے معاملے پر عمر اور محبوبہ مفتی میں لفظی جنگ

سری نگر، 6 جون (یو ا ین آئی) جموں وکشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں پیر کے روز وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور اسمبلی میں حزب اختلاف کے لیڈر عمر عبداللہ کے درمیان وادی میں سینک کالونی کی تعمیر کے معاملے پر شدید لفظی جنگ ہوئی جس دوران محبوبہ مفتی نے میڈیا پر بغیر تصدیق کے خبریں شائع کرنے کا الزام عائد کیا۔ پیر کی صبح ریاستی قانون ساز اسمبلی میں جوں ہی وقفہ سوال شروع ہوا تو آزاد ممبر اسمبلی انجینئر شیخ عبدالرشید نے سری نگر کے مضافاتی علاقہ رنگریٹ میں واقع اولڈ ائر فیلڈ میں فوج کی جانب سے سابق فوجیوں کے لئے فلیٹوں کی تعمیر سے متعلق رپورٹوں کا ذکر کرتے ہوئے حکومت سے وضاحت مانگی اور اخبار لہراتے ہوئے چاہِ ایوان میں داخل ہوگئے ۔ محبوبہ مفتی نے فوری مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ وادی میں کوئی سینک کالونی تعمیر نہیں ہوگی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بعض عناصر بشمول میڈیا کا ایک حصہ کشمیر کو آگ کے حوالے کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا ‘کبھی کبھی ہمارے میڈیا کے لوگ تصدیق کے بغیر اخباروں میں خبریں شائع کرتے ہیں۔ مجھے نہیں معلوم وہ کیا چاہتے ہیں۔ کیا وہ اس ریاست میں آگ لگانا چاہتے ہیں۔ ساتھ میں اُن کے لئے عمر عبداللہ صاحب نے ٹویٹ کیا تھا کہ اولڈ ائر فیلڈ میں کالونیاں بن رہی ہیں۔ عمر عبداللہ ریاست کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں اور جانتے ہیں کہ سینک کالونیاں بنانے کے معاملے میں فوج کا کوئی لین دین نہیں ہوتا ہے ۔ ہمارے پاس سینک کالونیوں کے قیام کے لئے کوئی اراضی نہیں ہے ‘۔ محترمہ مفتی نے کہا ‘ حکومت اس بات کو بارہا واضح کرچکی ہے کہ کوئی اراضی الاٹ نہیں کی گئی ہے تو سابق فوجیوں کے لئے ایسی کسی کالونی کی تعمیر کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا’۔ محترمہ مفتی نے کہا ‘سابق فوجیوں کے لئے خود فوج کالونی تعمیر نہیں کرسکتی، صرف ریاستی حکومت کو ایسا کرنے کا اختیار ہے ۔ لیکن ہم پہلے ہی واضح کرچکے ہیں کہ ایسا کوئی منصوبہ حکومت کے زیر غور نہیں ہے ۔ سری نگر کے اولڈ ائر فیلڈ میں فوج کی جانب سے تعمیر کئے جارہے فلیٹس موجودہ فوجیوں کے لئے ہیں’۔ انہوں نے کہا مسٹر عمر عبداللہ کو ایسی افوائیں پھیلانے کے نتائج کو سمجھنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا ‘مسٹر عبداللہ سب جانتے ہیں ، لیکن وہ مسائل پیدا کرنے کے لئے ایسی چیزوں پر غیرضروری طور پر ٹویٹ کرتے رہتے ہیں۔ میڈیا پر تصدیق سے پہلے رپورٹیں شائع کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے محترمہ مفتی نے کہا کہ کیا وہ ریاست میں بدامنی کی آگ بھڑکانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اُن کی حکومت میڈیا حامی ہے ۔ تاہم انہوں نے دھمکی دی کہ غیرمصدقہ رپورٹیں شائع کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا ‘میں یہاں بتانا چاہتی ہوں کہ ہم اخبار والوں کے ساتھ ہیں۔ کم عمر نوجوان بحیثیت صحافی کام کررہے ہیں۔ ہم نے اُن کے لئے ویلفیئر فنڈ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ ہم انہیں ہر سہولیت دینا چاہتے ہیں۔ اگر وہ جموں وکشمیر کے امن میں آگ لگائیں گے ، تو میں حکم دوں گی کہ اُن کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے ‘۔ محترمہ مفتی نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ کی کرسی آرم دہ زندگی گذارنے کے لئے نہیں بلکہ ریاستی عوام کی خدمت کے لئے سنبھالی ہے ۔