بہار میں پاکستانی جھنڈا لہرایا ،2 گرفتار

پٹنہ 21 جولائی (تاثیر بیورو) :وزیراعلیٰ نتیش کمار کے ہوم ضلع نالندہ میں کل دیر شام ایک مکان کی چھت پر پاکستان کا جھنڈا لہرانے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد بہار میں سیاست گرم ہوگئی ہے ۔ اپوزیشن این ڈی اے کے لوگوں نے جمعرات کو سڑکوں سے لے کر پارلیمنٹ تک اس معاملے کے خلاف احتجاج کیا ۔ اس سلسلے میں تین افرادکے خلاف نامزد ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ جن میں سے دو کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ ان سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ بہار شریف شہر کے وارڈ نمبر 36 کے جامع مسجد کے پاس کھرادی محلہ میں کل دیر شام ایک فرقہ کے لوگوں نے اپنے گھر پراسلامی جھنڈا سمجھ کر پاکستانی جھنڈا لہرادیا۔جس کی اطلاع ملتے ہی ایس ڈی او سدھیر کمار، ایس ڈی پی او سیف الرحمن، لہیری تھانہ انچارج راجیش رنجن ، بہار تھانہ انچارج کے علاوہ کئی پولس اور سول افسران موقع پر پہنچے اور معاملے کی تحقیقات میں جٹ گئے۔ پولس نے انوارالحق کے مکان سے جھنڈا برآمد کیا جو درحقیقت پاکستانی جھنڈا ہے۔ ڈی آئی جی اور ایس پی نے کہا کہ اس واقعہ میں نامزد دو ملزمین شبانہ انور اور اس کی بہن کے بیٹے کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ تیسرے ملزم نوشاد کی تلاش جاری ہے۔ ادھر مرحوم انوارالحق کی بیٹی شبانہ انور نے پولس کو بتایا کہ شادی کے دس سال گزرنے کے بعد بھی اسے کوئی اولاد نہیں ہونے پرمنت مانی تھی ،بیٹے کی پیدائش کے بعد پچھلے پانچ سال سے ہم محرم کے وقت سے ہی اسلامی جھنڈا لہرارہے ہیں۔ اس نے بتایا کہ ہم لوگ ہندستانی ہیں اور پاکستانی جھنڈا لہرانے کا خیال بھی نہیں لاسکتے ہیں۔شبانہ کے اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ لوگ اسلامی جھنڈا اور پاکستانی جھنڈا میں فرق نہیں کرسکے اس لئے یہ غلطی ہوئی۔ بہر حال اس معاملے کو جمعرات کے دن لوک سبھا میں بی جے پی کے ایم پی اشونی کمار چوبے نے اٹھاتے ہوئے ریاست میں مبینہ طور پر قوم مخالف سرگرمیوں میں اضافہ ہونے کی بات کہی اور ریاستی حکومت پر اس معاملے سے نپٹنے میں ناکام رہنے کا الزام لگایا۔دوسری طرف سابق وزیراعلیٰ جیتن رام مانجھی نے پٹنہ میں پریس کانفرنس کرکے نتیش کے ہوم ضلع میں پاکستانی جھنڈا لہرائے جانے کو سنگین معاملہ بتاتے ہوئے کہا کہ نتیش کمار اپنے گھر کو بھی نہیں سنبھال پارہے ہیں۔ریاست میں قوم مخالف سرگرمیاں بڑھتی جارہی ہیں اس لئے مرکز کو اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ نتیش شراب بندی کی تلقین کرتے چل رہے ہیں اور ان کے اپنے گھر میں قوم مخالف سرگرمی بڑھ رہی ہے۔لیکن راشٹریہ جنتا دل کے سربراہ لالو پرساد نے اس معاملے میں نتیش حکومت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی جھنڈے تو روزانہ کشمیر میں لہرائے جاتے ہیں جہاں بی جے پی کی حکومت ہے۔