ریو اختتامی تقریب میں ساکشی نے تھاما ترنگا

ریو دی جینرو، 22 اگست (یو این آئی) ریو میں ملک کو پہلا تمغہ دلانے والی خاتون پہلوان ساکشی ملک نے اولمپک کھیلوں کی اختتامی تقریب میں چہرے پر اطمینان اور خوشی کے اظہار کے ساتھ اپنی وطن کا پرچم اٹھانے کا اعزاز حاصل کیا۔ برازیل ماراکانا اسٹیڈیم میں 31 ویں اولپک کھیلوں کے اختتام تقریب کا اہتمام کیا گیا جہاں بھارتی علمبردار بننے کا اعزاز اس بارساکشی کو ملا۔اپنی بھارتی جرسی میں ساکشی چہرے پر کچھ کرنے کے اطمینان اور ملک کو تمغہ دلوانے کی خوشی کے ساتھ اسٹیڈیم میں آئیں۔ مسلسل ہو رہی بارش کے درمیان جب ہندوستانی ٹیم اسٹیڈیم میں پہنچی تو زیادہ تر نے رین کوٹ پہنے تھے اور ان کے ہاتھ میں ترنگا تھا. ان کے ساتھ افسر اور کوچ بھی موجود تھے جن کا اسٹیڈیم میں بیٹھے لوگوں نے تالیوں کے ساتھ استقبال کیا۔ ریو اولمپکس میں مسلسل تمغہ سے چوک رہے بھارتی کھلاڑیوں کے درمیان ساکشی نے کشتی میں کانسی کا تمغہ جیت کر ان کھیلوں کا پہلا تمغہ دلوایا تھا۔ ان کی کامیابی کے بعد ہندوستانی گروپ کے انچارج راکیش گپتا نے بتایا کہ اختتامی تقریب میں ہندوستانی پرچم بردار ساکشی کو بنایا جائے گا۔ کشتی میں ہندوستان کو کئی تمغوں کی امید تھی لیکن اکیلی ساکشی ہی تمغہ جیتنے میں کامیاب رہیں جبکہ طلائی کی امید مانے جا رہے یوگیشور دت کوالیفائنگ راؤنڈ میں ہی باہر ہو گئے ۔ وہیں ان کھیلوں میں دوسرا تمغہ بیڈمنٹن میں پی وی سندھو نے دلایا۔ انہوں نے چاندی کا تمغہ جیتا۔ لیکن وہ حیدرآباد کے لئے پہلے ہی روانہ ہوگئی تھیں جس سے اختتامی تقریب میں حصہ نہیں لے سکیں. ہندوستان نے ریو اولمپکس میں اس بار اپنا سب سے بڑا 118 رکنی دستہ اتارا تھا، لیکن صرف دو کھلاڑی ہی کانسی اور چاندی کا تمغہ لے کر لوٹ سکیں ہیں۔