ریو ڈی جنیرو،19 اگست (پی ایس آئی)کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت نے ورلڈ ڈوپنگ ایجنسی کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ریو بھیجے جانے والے انڈین پہلوان نرسنگھ یادو پر چار برس کی پابندی عائد کر دی ہے۔یادو نے جمعہ کو مردوں کی فری سٹائل کشتی کے 74 کلوگرام وزن کے مقابلے میں حصہ لینا تھا۔ریو اولمپکس کے لیے انڈیا سے روانگی سے چند روز پہلے ہی نرسنگھ یادو ڈوپنگ ٹیسٹ میں ناکام رہے تھے۔تاہم انھوں نے کہا تھا کہ ان کے بعض ساتھی پہلوانوں نے ہی ان کے خلاف سازش کی تھی اور ان کے کھانے میں بعض ممنوعہ ادویات ملا دی تھیں۔نرسنگھ نے اس سلسلے میں پولیس میں مقدمہ بھی درج کروایا تھا۔اس صورتحال میں انڈیا کی قومی ڈوپنگ ایجنسی نے انھیں کلین چٹ دے دی تھی اور انھیں ریو اولمپکس میں حصہ لینے کے لیے بھیج دیا گیا تھا۔ورلڈ ڈوپنگ ایجنسی نے نرسنگھ یادو کو کلین چٹ دیے جانے کے فیصلے کے خلاف کورٹ آف آربیٹریشن فار سپورٹس میں فوری طور پر اپیل دائر کی تھی۔کاس نے اس معاملے میں واڈا کے موقف کی سماعت کے بعد یادو کو دی گئی کلین چٹ کو خارج کر دیا اور ان پر چار سال کی پابندی لگا دی جس کے بعد اب وہ ریو اولمپکس سے بھی باہر ہوگئے ہیں۔نرسنگھ یادو نے گذشتہ سال لاس ویگاس میں منعقد ہونے والی کْشتی کی عالمی چمپیئن شپ میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا اور اس طرح ریو کے لیے کوالیفائی بھی کیا تھا۔وہ سنہ 2014 کے انچیون ایشیائی کھیلوں میں 74 کلوگرام وزن کی کلاس میں کانسی کا تمغہ بھی جیت چکے ہیں۔اس کے علاوہ انھوں نے سنہ 2010 کے دولت مشترکہ کھیلوں میں بھی طلائی تمغہ جیتا تھا۔
نرسنگھ یادو پر چار برس کی پابندی
