Posted on: Aug 05, 2016 08:41 PM IST | Updated on: Aug 05, 2016 08:41 PM IST
کولکاتہ : مغربی بنگال میں وقف املاک کے دوران سروے میں کئی چائے باغان کے بھی وقف جائیداد ہونے کا انکشاف ہوایا ہے۔ ریاستی وقف بورڈ نے جلد ہی ان چائے باغانوں کو اپنی تحویل میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وقف بورڈ کے چیئر مین کا کہنا ہے کہ وقف بھون کا قیام جلد عمل میں آئے گا اور وقف بھون بن جانے سے وقف بورڈ کو نئی تقویت ملے گی ۔ ہم لوگوں کی شکایت سن سکیں گے۔
خیال رہے کہ مغربی بنگال میں کڑورں کی وقف جائیداد ہے ، جن پر غیر قانونی قبضہ ایک پرانا مسئلہ ہے ۔ حالیہ دنوں میں وقف بورڈ اپنی کئی جائیدادوں پر دوبارہ قبضہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔ تاہم اب وقف بورڈ نے نئے قوانین کے تحت جائیداد پر قبضہ کے لئے ایف ائی آر درج کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
بورڈ کے مطابق چائے کے لئے مشہور مغربی بنگال کے کئی چائے باغان بھی وقف جائیداد ہیں، جن کے بارے میں اب تک بورڈ لاعلم تھا ۔ بورڈ نے جلد ہی ان چائے باغانوں کو اپنے ماتحت لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ حالانکہ چائے باغوں میں بھکمری ایک بڑا مسئلہ ہے۔ حکومت نے کئی چائے باغوں کو اپنی تحویل میں لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ تاہم بورڈ کے مطابق وقف چائے باغوں کے تعلق سے فیصلہ بورڈ کرے گا ۔
وقف بورڈ کے چیئر مین عبدالغنی پہلی مرتبہ اسمبلی الیکشن میں جیت حاصل کرکے ممبراسمبلی بنے ہیں۔ انہوں نے وقف بھون کی تشکیل نو کا فیصلہ کیا ہے ، تاکہ وقف کے تمام کاموں کو جلد از جلد نمٹایا جاسکے۔ بورڈ کے چیئرمین نے جلد ہی ریاست کے مختلف اضلاع کا دورہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وقف املاک کے تحفظ کے لئے میں کام کررہا ہوں۔ قبضے کے خلاف پولیس میں ایف آئی آر کر کے مجسٹریٹ کو شکایت کروں گا۔ ایک دو ماہ میں پورے مغربی بنگال میں یہ کام شروع ہوجائے گا۔ کئی چائے باغان کے بھی وقف املاک ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ جلپائی گوڑی میں زیادہ ہیں۔ کوچ بہار میں بھی کچھ چائے باغان ہیں۔ ہم چائے باغان کو اپنی تحویل میں لیں گے۔