مدھوبنی 19 ستمبر(تاثیر بیورو) : مدھوبنی ضلع کے بینی پٹی تھانہ علاقے میں آج مسافروں سے بھری ایک بس تالاب میں گر گئی جس میں 50 سے زیادہ مسافروں کی ہلاکت کااندیشہ ہے۔ بس گہرے پانی میں تقریباََ ایک گھنٹے تک ڈوبی رہی۔ بعد میں راحت کاری کے دوران 35 لاشیں برآمد کی گئیں اور12مسافروں کو زخمی حالت میں نکالا گیاہے۔4 مسافر تیر کر صحیح سلامت باہر نکل آئے۔ انہوں نے بتایا کہ بس ایک موڑ پر ڈرائیور کے کنٹرول سے باہر ہوگئی اور پھسل کر تالاب میں گر گئی۔عینی شاہدین کے مطابق بس پر تقریباََ 70 افراد سوار تھے۔بہر حال بس کو تالاب سے نکال لیا گیا ہے اور بقیہ لاشوں کی تلاش جاری ہے۔ اس حادثے پر وزیراعظم نریندر مودی نے گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے اور مہلوکین کے ورثا سے گہری ہمدردی کااظہار کیا ہے۔ ادھر وزیراعلیٰ نتیش کمار نے بھی حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے ورثا سے ہمدردی کااظہار کرتے ہوئے 4-4 لاکھ روپئے معاوضہ کا اعلان کیا ہے۔ راحت رسانی کے لئے تاخیر سے پہنچنے پر ایس ڈی آر ایف اور پولس ٹیم کو مشتعل مقامی بھیڑ کے غصے کا بھی سامنا کرنا پڑا، جنہوں نے پولس اور ڈی آر ایف کے جوانوں پر پتھر پھینکے ۔مقامی لوگ حادثے سے اس قدر مشتعل تھے کہ انہوں نے موقع پر پہنچے مدھوبنی کے ڈی ایم، ایس پی، ڈی ڈی سی اور صدر ایس ڈی او سمیت ضلع حکام پر سنگ باری شروع کردی اور انہیں جائے حادثے سے کھدیڑ دیا۔ مشتعل ہجوم پر قابو پانے کیلئے بعد میں پولس کو ہوائی فائرنگ بھی کرنی پڑی۔ بتایا جاتا ہے کہ بینی پٹی سے پوپری جانے والی ساگر ٹریولس کی بس ایس ایچ 52 پر بسیٹھ چوک سے ایک کلو میٹر دوری پر سندر پور ٹولہ گاؤں کے پاس پلٹ گئی اور پلٹنے کے بعد گہرے تالاب میں گر گئی جس سے بس اور اس پر سوار سبھی مسافر پانی میں ڈوب گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ بس پر صلاحیت سے زیادہ مسافر سوار ہونے کی وجہ سے بس بے قابو ہوگئی ۔ مقامی لوگوں کو جب حادثے کی اطلاع ملی تو انہوں نے پولس کو اطلاع دی لیکن پولس انتظامیہ کے وہاں پہنچنے میں کافی تاخیر ہوئی جس کی وجہ سے لوگوں کو بچایا نہیں جاسکا۔ حالانکہ پولس کا کہنا ہے کہ اطلاع ملتے ہی اس نے جائے حادثے پر پہنچ کر بچاؤ اور راحت کاری شروع کردی تھی۔
بس تالاب میں گری،50کی ہلاکت کا اندیشہ
