بیماری کے علاج میں دوا کے ساتھ غذا بھی اہم ہے، تحقیق

Taasir Urdu News Network | Updated 19 Sept 2016

نیویارک

ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مختلف بیماریوں میں استعمال کی جانے والیغذائیں بھی آپ کی صحت میں نمایاں کردار ادا کرتی ہیں

ییل یونیورسٹی کے پروفیسر رسلان میزیتوو اور ان کے ساتھیوں نے بتایا کہ فلو کے شکار چوہوں کو جب گلوکوز دیا گیا تو وہ ٹھیک ہوگئے لیکن بیکیٹریا سے متاثر ہونے والے چوہوں کو جب گلوکوز دیا گیا تو ان کی صحت اور بگڑگئی اور وہ ہلاک بھی ہوگئے۔

اس طرح کہا جاسکتا ہے کہ بیماری میں دی جانے والی غذا جسم کے بیماریوں سے لڑنے والے امنیاتی نظام پر گہرا اثر ڈالتی ہے۔ جسم میں جلن اور سوزش ایک طرح سے امنیاتی نظام (امیون سسٹم) کے سرگرم ہوجانے کو بھی کہتے ہیں یعنی جب جسم پر کوئی جرثومہ حملہ آور ہوتا ہے تو جسم کا امنیاتی نظام جاگ جاتا ہے۔

اس تجربے میں چوہے اپنے امنیاتی نظام کے تحت ہی ٹھیک ہوگئے اور اس کی وجہ انہیں دی جانے والی غذا تھی۔ فلو کے شکار ہونے کے بعد چوہوں نے کچھ روز تک کھانے کو منہ نہیں لگایا لیکن تھوڑی دیر بعد وہ کھانے بھی لگے اور اس سے زکام اور فلو میں مرغی کا سوپ پینے کی وجہ بھی ثابت ہوگئی ہے کیونکہ یہ وائرس سے پھیلتا ہے اور مرغی کے سوپ سے نزلہ اور سردی والے زکام سے فائدہ پہنچتا ہے۔

اس تحقیق کے بعد سائنسدانوں نے مختلف مریضوں پر طبی آزمائش (ٹرائل) کا اعلان کیا ہے ۔ وہ بیکٹیریا اور وائرس سے شکار ہونے والے افراد کو مختلف غذائیں کھلاکر ان کا علاج کرنے کی کوشش کریں گے۔

واضح رہے کہ ’’علاج بالغذا‘‘ کا تصور مشرق میں بہت قدیم ہے اور مذکورہ بالا تحقیق اسی کو جدید طریقوں کے تحت ثابت کرنے کی ایک کوشش ہے۔