راہل اپنے آر ایس ایس مخالف بیان پر قائم ،مقدمہ کا سامنا کرنے کیلئے تیار

نئی دہلی،ستمبر (یو این آئی) کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے قتل کے لئے آر ایس ایس کو ذمہ دار ٹھہرانے والے اپنے بیان پر قائم رہتے ہوئے ہتک عزت منسوخ کرنے سے متعلق اپنی اپیل آج واپس لے لی۔مسٹر گاندھی کی جانب سے سینئر وکیل کپل سبل نے جسٹس دیپک مشرا اور جسٹس روھگٹن ایف. نریمن کی بینچ کے سامنے کہا کہ ان کے موکل مہاتما گاندھی کے قتل کے سلسلے میں آر ایس ایس کے بارے میں اپنی 2014 کے تبصرے پر قائم ہیں۔مسٹر سبل نے دلیل دی کہ مسٹر گاندھی اپنے سابق کے بیان پر قائم ہیں اور اس معاملے میں وہ مہاراشٹر کی نچلی عدالت میں درج مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے کا سامنا کرنے کو تیار ہیں۔ مسٹر گاندھی نے نچلی عدالت میں درج مقدمے کے خلاف اپنی اپیل واپس لے لی۔دریں اثنا مسٹر سبل نے نچلی عدالت میں کانگریس نائب صدر کو ذاتی سے چھوٹ دینے کا عدالت سے گزارش کی، لیکن جسٹس مشرا نے ان کا یہ درخواست ٹھکرا دی۔ مسٹر گاندھی نے گزشتہ 24 اگست کو سماعت کے دوران عدالت عظمی کو آگاہ کرایا تھا کہ انہوں نے ادارے کے طور پر سنگھ کو گاندھی جی کے قتل کے لئے ذمہ دار نہیں ٹھہرایا تھا، لیکن اگلے ہی دن ایک پروگرام میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ اپنے 2014 کے بیان کے ایک ایک لفظ پر قائم ہیں۔عدالت عظمی نے کہا تھا کہ عرضی گزار (مسٹر گاندھی) کے بیان سے اندازہ ہوتا ہے کہ انہوں نے ایک ادارے کے طور پر آر ایس ایس کو مہاتما گاندھی کا قاتل نہیں بتایا تھا۔ مسٹر گاندھی کا مطلب آر ایس ایس سے وابستہ لوگوں سے تھا۔ ایسے میں آر ایس ایس کے لئے ہتک عزت والی بات نہیں لگتی۔ کورٹ نے معاملے کی اگلی سماعت کے لئے آج کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر مسٹر گاندھی کے خلاف شکایت کرنے والا شخص (راجیش کٹے ) ان دلیلوں سے مطمئن ہوتا ہے تو کانگریس کے نائب صدر کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ مسترد کیا جا سکتا ہے ۔آر ایس ایس کی بھیونڈی یونٹ کے سیکرٹری راجیش کٹے نے الزام لگایا تھا کہ مسٹر گاندھی نے سونالے میں چھ مارچ 2014 کو ایک انتخابی ریلی میں کہا تھا کہ آر ایس ایس نے گاندھی جی کا قتل کیا تھا۔ کٹے نے کہا تھا کہ کانگریسی لیڈر نے اپنی تقریر کے ذریعے آر ایس ایس کی ساکھ کو چوٹ پہنچانے کی کوشش کی ہے ۔