رحم کی اپیل نہ کرنے والے جماعت اسلامی کے لیڈر کو پھانسی کی تیاری

Updated 3 Sept 2016, 6:52 PM IST

اپیل کرنے سے انکار کردیا ہے اور حکام کے مطابق ایسی صورت میں انہیں کسی بھی وقت پھانسی دی جاسکتی ہے۔ واضح رہے کہ جماعت اسلامی کے لیڈر میر قاسم علی کو 1971 کی جنگ آزادی کے دوران جنگی جرائم کیلئے سزائے موت سنائی گئی تھی اور ملک کی عدالت عظمی نے اس سزا کے خلاف ان کی عرضی خارج کردی ہے۔

ان کی آخری عرضی گزشتہ منگل کو خارج ہونے کے بعد بھی میر قاسم علی کے پاس صدر جمہوریہ کے پاس رحم کی اپیل کرنے کا موقع تھا لیکن انہوں نے ایسا کرنے سے انکار کردیا ہے۔ جس کے بعد جماعت اسلامی کے لیڈر کو اب کسی بھی وقت پھانسی دی جاسکتی ہے اور اس کی تیاری کیلئے راجدھانی ڈھاکہ سے 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع جیل میں حفاظتی انتظامات سخت کردیئے گئے ہیں۔خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں 2013 سے اب تک اپوزیشن کے 5 لیڈروں کو پھانسی دی جا چکی ہے۔