سیکوریٹی تقاضوں کو طاق پر رکھ کر رافیل کاسوداہوا : انٹونی

نئی دہلی، 24 ستمبر (یو این آئی) سابق وزیر دفاع اور کانگریس کے سینئر لیڈر اے کے انٹونی نے رافیل سودے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت نے ملک کی سلامتی کی ضروریات اور اہم منصوبہ ‘میک ان انڈیا’ کو طاق پر رکھ کر یہ سودا کیا ہے ۔مسٹر انٹونی نے کہا کہ فضائیہ کی فوری ضروریات کو دیکھتے ہوئے متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) حکومت نے 126 رافیل طیارے خریدنے کا فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی منظر نامے کو دیکھتے ہوئے خود فضائیہ تسلیم کرتی ہے کہ اپنی کم از کم آپریشنل صلاحیت کے لئے بہت سے طیاروں کی ضرورت ہے لیکن مودی حکومت نے صرف 36 طیارے خریدنے کا سودا کیا ہے ، کیا یہ کافی ہے ؟ انہوں نے کہا کہ فضائیہ کے طیاروں کی تعداد مسلسل گھٹ رہی ہے ۔ اس رفتار سے 2022 تک فضائیہ کے طیاروں کے اسکواڈرن کی تعداد گھٹ کر صرف 25 رہ جائے گی جبکہ ا سکواڈرن کی منظور تعداد 42 ہے ۔ دوسری طرف سیکورٹی کی زمینی حقیقت مسلسل اور پیچیدہ اور اتھل پتھل سے بھرا ہوتا جا رہا ہے ۔ ایسے میں فضائیہ کو مزید طاقتور بنانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ طیاروں کی کمی کو دور کرنے کی حکومت کے پاس آخر منصوبہ کیا ہے ؟مسٹر انٹونی نے کہا کہ حکومت نے خریدے جانے والے طیاروں کی تعداد ہی نہیں کم کر دیا ہے بلکہ اس سودے کی کئی شرائط کو بھی بدل دیا اور اس ترتیب میں خود اپنے عظیم تر منصوبہ میک ان انڈیا کو بھی بالائے طاق رکھ دیا ہے ۔ یو پی اے حکومت نے طے کیا تھا کہ ابتدائی مرحلے میں 18 رافیل طیارے فرانس سے براہ راست خریدے جائیں گے اور آٹھ ہندوستان میں اسمبل کئے جائیں گے لیکن اب مودی حکومت نے جس سودے پر حامی بھری ہے ، اس میں تمام 36 رافیل طیارے تیار حالت میں فرانس سے براہ راست ہندوستان آئیں گے اور کوئی طیارہ ملک میں اسمبل نہیں کیا جائے گا۔ یہ میک ان انڈیا پروگرام کو طاق پر رکھنے جیسا ہے ۔ہندوستان نے فرانس سے 36 رافیل طیارے خریدنے کے سودے پر کل دستخط کیا ہے ۔ یہ سودا 59000 کروڑ روپے میں ہوا ہے ۔