میرا بھیجا ایک دم خلاص ہے : امیتابھ بچن

ممبئی،22،ستمبر(پی ایس آئی) بولی وڈ کے لیجنڈری اداکار امیتابھ بچن نے نے خود پر جسٹس مرکانڈے کاٹیجو کی تنقید کہ امیتابھ کے دماغ میں کچھ نہیں ہے، کو خوشدلی سے قبول کیا ہے، جسٹس کاٹیجو نے 17 ستمبر کو اپنے سوشل میڈیا کے پیج پر لکھا کہ امیتابھ بچن ایسے شخص ہیں جن کے بھیجے میں کچھ نہیں ہے،اور جتنے میڈیا پرسن ان کی تعریف کرتے ہیں مجھے شک ہے کہ ان کے سر میں بھی کچھ ہے۔ اپنی رائے کی مزید وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امیتابھ بچن کی فلمیں دیو آنند، شمی کپور، راجیش کھنہ وغیرہ کی طرح ہیں، جو لوگوں کو خیالی دنیا میں لے جاتی ہیں اور یہ ہمارے حکمرانوں کیلئے بہت فائدہ مند ہے، یہ عوام کو پرامن رکھتی ہیں،ایک اچھا اداکار ہونے کے علاوہ امیتابھ بچن میں اور کیا ہے، کیا ان کے پاس ملک کے مسائل حل کرنے کیلئے کوئی سائنسی فارمولا ہے،کوئی نہیں، وقتاََ فوقتاََ وہ میڈیا چینلز پر آکر وعظ دیتے ہیں اور اپنے اچھے کاموں کا دکھاوا کرتے نظر آتے ہیں،مگر کوئی بھی دولت کے بل بوتے پر یہ کرسکتا ہے۔، جسٹس کاٹیجو کی تنقید کے جواب میں امیتابھ بچن نے کہا کہ جسٹس کاٹیجو درست فرما رہے ہیں،واقعی میرے دماغ میں کچھ نہیں ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ یہ اداکار کا استحقاق ہے کہ وہ ملکی مسائل کا حل پیش کرے،تو امیتابھ بچن نے کہا کہ ہم حصہ بن سکتے ہیں کہ کیا ہورہا اور اس کیلئے کام کرسکتے ہیں مگر جسٹس کاٹیجو بالکل درست ہیں کہ میرا دماغ ایک دم خلاص ہے۔امیتابھ بچن نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ اور جسٹس کاٹیجو الہٰ آباد کے ایک ہی اسکول کے پڑھے ہوئے ہیں،جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا یہ پرانی دشمنی کا شاخسانہ ہے تو امیتابھ نے کہا کہ ہم میں کوئی عداوت نہیں تھی میں جب ان کے سامنے پیش ہوں گا تو مجھے ہاتھ باندھنا ہوں گے،وہ ایک جج ہیں۔