اب ڈاک خانوں سے دالیں اور چینی بھی ملے گی : پاسوان

نئی دہلی،20اکتوبر(یواین آئی)فوڈ سپلائی اور صارفین کے امور کے وزیر رام ولاس پاسوان نے آج کہا کہ ذخیرہ اندوزی پر پابندی لگانے اور قیمتوں کو قابو کرنے کے لئے ضروری چیزیں اب ڈاک خانوں کے ذریعہ سے عوام کو مہیا کرائی جائیں گی۔مسٹر پاسوان نے یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا کہ جمع خوری اور قیمتوں میں اضافے پر قابو کے لئے پہلے سے کئی کواپریٹیو اور دوسری ایجنسیوں کے ذریعہ سے ضروری چیزیں لوگوں کو مہیا کرائی جاتی تھیں لیکن اب ڈاک خانوں کے ذریعہ سے یہ چیزیں دور دراز کے گاؤں تک پہنچائی جاسکیں گی۔انہوں نے کہا کہ نومبر سے 100ڈاک گھروں میں پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر یہ اسکیم شروع کیا جائے گا۔شروعات میں دالیں اور چینی اس منصوبے کے ذریعہ مہیا کرائی جائیں گی۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ چنا دال اور چینی کی قیمتوں کو بڑھنے نہیں دیا جائے گا اور ان کی قیمتوں پر قابو کرنے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے ۔اس منصوبے کے تحت ڈاک گھروں میں 66روپے کلو ارہر دال اور 82روپے کلو کی شرح سے اڑد کی دال مہیا کرائی جائے گی۔مسٹر پاسوان نے ذخیرہ اندوزی کے سلسلے میں کہا کہ ریاستوں کے ساتھ ان کا محکمہ مسلسل رابطے میں ہے اور تہواروں کے موسم میں ضروری چیزوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کمپنیوں کو سوچ سمجھ کر اپنی مصنوعات کی زیادہ سے زیادہ خردہ قیمت (ایم آر پی ) کا تعین کرنا چاہیے اور اسے ضرورت سے زیادہ پایا جاتا ہے تو اس کی حد بھی مقرر کی جا سکتی ہے ۔مسٹر پاسوان نے یہاں قومی صارفین میلے کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ کمپنیوں کو مصنوعات کی مناسب قیمت کا تعین کرنا چاہیے اور اس میں کیا کیا چیزیں ہیں اس کی بھی واضح معلومات دینی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ صرف حکومت صارفین کو بیدار نہیں کرسکتی بلکہ اس کے لئے کمپنیوں،صنعتی گروپوں، ریگولیٹری اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں کو بھی آگے آنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اشیا کے معیار کے سلسلے میں بڑے پیمانے پر شکایتیں آ رہی ہیں جس سے صنعتوں کی بدنامی ہوتی ہے ۔