نئی دہلی، 06 اکتوبر (یو این آئی) کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے آج وزیر اعظم نریندر مودی پر راست حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ غریبوں، کسانوں، مزدوروں اور بے روزگاروں کے ساتھ ناانصافی کر رہے ہیں اور سرحد کی حفاظت کرنے والے ملک کے جوانوں کے خون کی دلالی کر رہے ہیں۔ مسٹر گاندھی نے اترپردیش اسمبلی انتخابات سے پہلے پردیش میں 26 دن تک میں طے کی گئی قریب ساڑھے تین ہزار کلومیٹر لمبی کسان یاتراکے اختتام پر یہاں منعقد جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعظم انصاف نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ”وہ ہمارے جوان ہیں، جنہوں نے جموں کشمیر میں اپنا خون دیا ہے ، جنہوں نے ہندستان کے لئے سرجیکل کارروائی کی ، ان کے خون کے پیچھے آپ چھپے ہوئے ہیں ان [جوانوں] کی دلالی کر رہے ہیں. یہ بالکل غلط ہے . ہندستان کی فوج نے ہندستان کا کام کیا ہے ، آپ اپنا کام کیجئے . ”کانگریس کے نائب صدر نے کہا کہ مسٹر مودی کو کسانوں، مزدوروں، غریبوں، بے روزگاروں اور فوج کے ساتھ انصاف کرنا چاہئے . مسٹر مودی سے ملک کے عوام انصاف چاہتی ہے . فوج کے جوانوں کی ساتویں تنخواہ کمیشن کے مطابق تنخواہ میں اضافہ کرنا چاہئے . انتخابی جلسوں کے دوران مسٹر مودی نے ان تمام طبقات کے لوگوں کے مفادات کے لئے جو وعدے کئے تھے اس سمت میں اب تک کوئی کام نہیں کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی کو جو کام کرنا چاہئے تھا وہ کرنے کے بجائے انہوں نے میک ان انڈیا، سٹارٹ اپ، ہندوستان میں صفائی مہم، دو کروڑ بے روزگاروں کو روزگار فراہم کرنے جیسے کئی وعدے کئے لیکن ان میں سے کوئی بھی کام مودی حکومت نے نہیں کیا ہے ۔البتتہ وہ دو کام ضرور کر رہے ہیں. ایک ہندوستانی کو دوسرے سے لڑانے کا اور لوگوں کو بانٹنے کا ۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ ہریانہ میں جاٹوں اور غیر جاٹوں کو لڑایا جا رہا ہے اور گجرات میں پٹیدارو کو لڑایا جا رہا ہے . پٹیدار معاشرے کی خواتین کا کہنا ہے کہ انہیں بری طرح سے مارا پیٹا گیا ہے ۔ اتر پردیش میں ہندو وں اور مسلمانوں کو لڑا رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ اس سے ملک کی ترقی نہیں ہو رہی ہے ۔ ملک کو بانٹنے کا کام نہیں چلنے دیا جائے گا۔مسٹر راہل گاندھی جب ریلی سے خطاب کر رہے تھے اس وقت ڈائس پر آل انڈیا کانگریس کمیٹی(اے آئی سی سی) کے ممبر اور اترپردیش کے انچارج غلام نبی آزاد،پردیش کانگریس کمیٹی کے سربراہ راج ببر اور پردیش کانگریس کمیٹی کے متعدد ممبران موجود تھے ۔ مسٹر گاندھی نے پارٹی لیڈران سے کسانوں کی لڑائی پرزور انداز میں لڑنے پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ”آپ کسانوں کے درمیان جائیں اور انہیں بتائیں کہ آپ ان کے حق کی لڑائی لڑنے ان کے پاس آئے ہیں”۔کسان یاتراکے دوران جو کہ 06ستمبر سے شروع ہوئی ہے کانگریس نائب صدر نے ابتک 26کھاٹ سبھائیں اور 26روڈشو کئے ہیں ۔راہل گاندھی جب اپنی یاترا کے اختتام پر نئی دہلی پہنچے تو انہوں نے راج گھاٹ جاکر بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمے پر گلہائے عقیدت پیش کیا۔انہوں نے اسے کامیاب ترین یاترا قرار دیا۔کانگریس نے کہا ہے کہ پارٹی نائب صدر کسانوں کے حق کی لڑائی ایوان سے لے کر گلیوں اور قصبوں تک کامیابی سے لڑی ہے ۔کسان یاترا3ہزار438کیلومیٹر کی تھی جس میں 141اسمبلی حلقوں سے گزری اور اس دوران 700 میٹنگ پوائنٹ کو کور کیا گیا۔ کل تک 75لاکھ’مانگ پتروں’ کو اترپردیش سے جمع کیا گیا ہے ۔پارٹی نے کہا ہے کہ31اکتوبر تک 2کروڑ مانگ پتر جمع کئے جائیں گے ۔کھاٹ سبھاؤں میں مسٹر گاندھی نے کسانوں سے وعدہ کیا ہے کہ اگر ان کی پارٹی ریاست میں اقتدار میں آتی ہے تو ان کے قرض معاف کئے جائیں گے اور بجلی کے بل بھی نصف حد تک معاف کردئے جائیں گے ۔
مودی شہیدوں کے خون کی دلالی کر رہے ہیں : راہل
