نئی دہلی، 09 اکتوبر (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے جن سنگھ نظریہ ساز پنڈت دین دیال اپادھیائے کو ملک میں سیاسی متبادل کا محرک کرنے والا قرار دیتے ہوئے آج کہا کہ ان کی دور اندیشی اور مسلسل کوشش کا ہی نتیجہ تھا کہ ملک کی سیاست میں جن سنگھ کے طور پر کانگریس کا ایک مضبوط متبادل تیار ہو سکا۔مسٹر مودی پنڈت دین دیال اپادھیائے کے صد سالہ یوم پیدائش پر آج ان کی زندگی کے فلسفہ کو وقف ’15 جلدوں پر مشتمل کتاب’ کے اجرا کے موقع پر خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کتاب ایک عظیم دور اندیش کی زندگی کی روداد ہے ۔ اس کتاب میں ان کا فلسفہ، ان کی زندگی، بھارتیہ جن سنگھ کا قیام، پاک۔ہند جنگ، گوا کی آزادی اور تاشقند معاہدے سے متعلق واقعات کو مرتب کیا گیا ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ 1962 سے لے کر 1967 کے درمیان ملک کی سیاست میں ایک بڑا خلا پیدا ہو چکا تھا۔ اس وقت کے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کے بعد کون؟ یہ سوال سب کی زبان پر تھا۔ ایسے موقع پر ملک میں کانگریس سے الگ ایک نئے سیاسی نظریہ کو پنپنے دینا پنڈت جی کی کوششوں سے ہی ممکن ہو سکا۔ جن سنگھ سے لے کر بھارتیہ جنتا پارٹی تک تنظیمی بنیاد سیاسی پارٹی کو کھڑا کرنے میں پنڈت جی کا اہم کردار رہا۔ انہوں نے جو بیج بوئے اس کا پھل آج تک مل رہا ہے ۔ ان کی کوششوں سے ملک کی سیاست میں آج ایسا مضبوط سیاسی متبادل وجود میں آ چکا ہے جو تنظیم پر مبنی ہے اور جو تنظیم ملک کے تئیں وقف ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ پنڈت دین دیال اپادھیائے نے غریبی ، تفریق اور استحصال سے پاک معاشرے کا تصور پیش کیاتھا۔ وہ غریبوں کی فلاح و بہبود کے بارے میں سوچتے رہتے تھے اس لئے ان کے صدسالہ یوم پیدائش کے سال کو غریبوں کی فلاح و بہبود کے سال کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اس دوران حکومت کا ہر محکمہ اپنی پالیسیاں اور پروگرام طے کرتے وقت غریبوں کی فلاح و بہبود کو اہمیت دے گا۔انہوں نے کہا کہ پنڈت اپادھیائے کی زندگی کا دوربڑا نہیں تھا لیکن جو نظریات انہوں نے پیش کئے ، وہ بہت بڑا ہے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ پنڈت دین دیال اپادھیان نے اپنی روایات اور جڑوں سے وابستہ رہنے کے باوجود سماج اور قوم کے لئے مفید جدید خیالات کا ہمیشہ خیر مقدم کیا۔وہ وید سے وویکانند تک اور سدرشن موہن سے چرخہ کاتنے والے موہن تک سب پر یقین رکھتے تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہندستان کی بنیاد سے منسلک سیاست، اقتصادی پالیسی اور معاشرے کی پالیسی ہی ملک کی قسمت کو تبدیل کرنے کی طاقت رکھتی ہے ۔ کوئی بھی ملک اپنی جڑوں سے کٹ کر ترقی نہیں کر سکا ہے ۔ ‘آج کے دن اس عظیم شخص کو یاد کرتے ہوئے آئیے ہم سب مل کر ملک کی ترقی کے عزم کے ساتھ اپنی نیا سفر شروع کریں’۔
پنڈت دین دیال اپادھیائے ملک میں سیاسی متبادل کے محرک تھے: مودی
