کلارک کی کپتانی میں کھلاڑی کھیلنا نہیں چاہتے تھے : جانسن

سڈنی، 29 اکتوبر (یو این آئی) آسٹریلیا کے سابق فاسٹ بولر مچل جانسن نے سابق کپتان مائیکل کلارک پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیم کے کچھ کھلاڑی کلارک کی کپتانی میں کھیلنے کو تیار نہیں تھے ۔کلارک نے ٹیم کے سابق آل راؤنڈر شین واٹسن سمیت کئی کھلاڑیوں کو ٹیم میں ٹیومر کی طرح بتایا تھا۔اس کے بعد واٹسن نے کلارک پر حملہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سابق کپتان کو پہلے اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھنا چاہئے اور اب جانسن نے بھی کلارک کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے ۔جانسن نے ایک انٹرویو میں کہاکہ ٹیم میں کچھ ایسے بھی کھلاڑی تھے جو کلارک کی کپتانی میں کھیلنا ہی نہیں چاہتے تھے ۔سال 2011 میں رکی پونٹنگ سے کپتانی لینے کے بعد کلارک کی قیادت میں ٹیم ٹوٹ گئی تھی۔انہوں نے پوری ٹیم کو الگ تھلگ کرکے رکھ دیا تھا۔جانسن نے گزشتہ سال ایشیز سیریز ہارنے کے بعد بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لیا تھا۔سال 2013 میں ہندستان کے دورے پر جانسن ان چار کھلاڑیوں میں شامل تھے جن پر ہوم ورک نہ کرنے پر پابندی لگا دی گئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ہندستان میں پابندی لگنے کے بعد کلارک کے ساتھ ان کے تعلقات خراب ہو گئے تھے ۔34سالہ جانسن نے کہاکہ مجھے یہ پسند نہیں آیا۔مجھے لگتا ہے کہ اس وقت ٹیم میں تعلقات کافی خراب تھے ۔میں خود کو بیرونی محسوس کرتا تھا۔کلارک کی کپتانی میں کھیلنا میں میرا تجربہ انتہائی خراب رہا ہے ۔جب کلارک کپتان تھے تو ڈریسنگ روم کا ماحول بہت گندا تھا۔کھلاڑیوں اور کپتان کے درمیان تال میل بھی کافی خراب تھا۔سابق فاسٹ بولر نے کہاکہ کلارک کے وقت کافی کچھ بدل گیا تھا۔ٹیم اب وہ ٹیم نہیں رہ گئی تھی جو پہلے تھی۔اس میں مختلف گروہ بن گئے تھے اور ماحول کافی خطرناک ہو گیا تھا۔سب لوگ اس بات کو دیکھ بھی رہے تھے ، لیکن کسی نے اس کو ٹھیک کرنے کے لئے کچھ نہیں کیا۔ٹیم میں رہنے میں مزہ نہیں آ رہا تھا۔آپ جب ملک کے لئے کھیلتے ہیں تو آپ کو مزہ آنا چاہیے ۔