لکھنؤ’5نومبر(یو این آئی) اترپردیش میں حکمراں سماج وادی پارٹی کے آج یہاں منعقدہ سلور جوبلی پروگرام میں شامل ہوئے ملک کے کئی قدآور اپوزیشن رہنماوں میں بی جے پی کے خلاف مہاگٹھ بندھن بنانے کی خواہش واضح طور پر دکھائی دی۔راشٹریہ لوک دل کے صدر چودھر ی اجیت سنگھ نے واضح طور پر کہا کہ بی جے پی کو روکنے کے لئے سماج وادی پارٹی صدر ملائم سنگھ یادو کو آگے آکر تمام سیکولر جماعتوں کو ایک اسٹیج پر لانے کی پہل کرنی چاہئے ۔ اس سے اتر پردیش کا ہی نہیں بلکہ پورے ملک کا بھلا ہوگا۔ آر جے ڈی کے صدر لالو پرساد یادو نے بھی کچھ اسی طرح کی رائے ظاہر کی۔مسٹر یادو نے کہا کہ بی جے پی پی کوشکست دینے کے لئے وہ کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں اور اسی مقصد کے لئے یو پی میں اپنی پارٹی کو الیکشن نہیں لڑوارہے ہیں۔ ان کی پارٹی الیکشن لڑے گی تو سما ج وادی پارٹی کے ہی ووٹ کٹیں گے اور اس کا فائدہ بی جے پی کو ہوگا۔سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے کہا کہ بی جے پی کے خلاف متحد ہونے کا وقت آگیا ہے ۔ سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو نے مہاگٹھ بندھن کے سلسلے میں واضح طور پر کچھ نہیں کہا لیکن بی جے پی کو ہرانے کی ہر ممکن کوشش کرنے کی ضرورت بتائی۔ہریانہ کے انڈین نیشنل لوک دل کے ابھے کمار چوٹالہ نے کہا کہ بی جے پی طویل عرصے تک مرکز میں رہی تو سماج ذات اور مذہب کے نام پر تقسیم ہوسکتی ہے ۔سما ج واد ی پارٹی کے سلور جوبلی تقریب میں آئے نوجوانوں سے ملائم سنگھ یادو نے ناانصافی نہیں کرنے او رناانصافی نہیں برداشت کرنے کی نصیحت کی۔ انہوں نے ملک کے اتحاد کے لئے فرقہ وارانہ طاقتوں کو شکست دینے پر زور دیا۔ سماج وادی پارٹی کی تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر یادو نے کہا کہ انہوں نے صرف اقتدار کے لئے پارٹی کا قیام نہیں کیا تھا۔ جائیدادوں پر قبضہ کرنے کے لئے پارٹی نہیں بنائی تھی بلکہ سماج کے دبے کچلے لوگوں کو انصاف دلانے کے لئے پارٹی قائم کی تھی۔اجودھیا کے مندر مسجد تنازع کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ مندر کے خلاف نہیں ہیں لیکن چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آجانے کے بعد ہی مندر بنے ۔ مندر مسجد کے نام پر لوگوں کو تقسیم نہ کیا جائے ۔اس تقریب سے اترپردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو’ سما ج وادی پارٹی اترپردیش کے صدر شیو پال سنگھ یادو اور معروف وکیل رام جیٹھ ملانی نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کے ذریعہ یادو خاندان میں سب کچھ ٹھیک ہونے کا بھی پیغام دینے کی کوشش کی گئی۔
سماج وادی اسٹیج پرنظر آئی مہا گٹھ بندھن کی خواہش
