انگلینڈ کو اسپن کے جال میں پھنسانے اترے گی ٹیم انڈیا

موہالی،25نومبر(آئی این ایس انڈیا)گزشتہ میچ میں شاندار جیت سے حوصلہ افزاءہندوستانی کرکٹ ٹیم کل سے یہاں شروع ہو رہے تیسرے میچ میں بھی انگلینڈ کو سپن کے جال میں پھنسانے کے ارادے سے اترے گی۔دوسرے ٹیسٹ میں 246رنز سے فتح کے بعد وراٹ کوہلی اور ٹیم کا اعتماد بڑھا ہے۔کوہلی کو ٹیم میں تبدیلی کرنا پڑے گا کیونکہ وکٹ کیپر ردھمان ساہا ران میں چوٹ کی وجہ سے باہر ہے جبکہ پارتھیو پٹیل آٹھ سال بعد پہلا ٹیسٹ کھیلےں گے۔پارتھیو نے جب آخری ٹیسٹ کھیلا تھا تب موجودہ کوچ انیل کمبلے کپتان تھے اور ٹیم میں سچن تندولکر، وریندر سہواگ، وی وی ایس لکشمن، راہل دراوڑ اور سورو گنگولی شامل تھے۔اس وقت ڈی آراےس ٹیکنالوجی نئی آئی تھی اور کئی فیصلے ہندوستان کے خلاف گئے تھے۔پی سی اے اسٹیڈیم کی پچ کسی وقت میں تیز گیند بازوں کی مددگا تھی لیکن پھر ان کیلئے قبرستان بن گئی،اب اسے ٹرننگ پچ بنایا گیا ہے۔جہاں تک کوہلی کا سوال ہے تو برطانوی میڈیا کے ایک اخبارنے ان پر گیند سے چھیڑخانی کے الزام لگائے ہیں تاہم وہ اتنے سنجیدہ نہیں ہے جتنے فاف ڈو پلیسس پر لگے الزام ہے،ایسے میں کوہلی بھی ڈو پلیسس کی طرح سنچری جڑکر جواب دینا چاہیں گے۔اب تک 337رنز بنا چکے کوہلی انگلینڈ کے گیند بازوں کا جینا حرام کر سکتے ہیں۔انگلینڈ کو اسٹیورٹ براڈ کی کمی محسوس ہوگی جس نے وشاکھاپٹنم میں بہترین بولنگ کی تھی۔ظفر انصاری کی پیٹھ میں درد نے انگلینڈ کے کپتان ایلیسٹیر کک کی پریشانیاں بڑھا دی ہے۔بین ڈکےٹ کو خراب فارم کی وجہ سے باہر رہیں گے جن کی جگہ جوس بٹلر لیں گے۔ہندوستان کے لیے چتیشور پجارا نے دو ٹیسٹ میں 262رنز بنائے ہیں جس میں مسلسل دو سنچریاں شامل ہیں۔ہندوستان نے دونوں ٹیسٹ میں پہلی اننگز میں 488اور 455رنز بنائے ہیں لیکن اجتماعی کوشش سے یہ رنز نہیں بنے۔مرلی وجے، پجارا اور کوہلی نے سنچری جمائی ہیں۔اجنکیا رہانے چار اننگز میں صرف 63رنز بنا سکے ہیں۔میلبورن کرکٹ میدان اور لارڈس دونوں پر سنچری بنانے والے رہانے جیسا کرکٹر طویل وقت تک خراب فارم میں نہیں رہ سکتا۔دوسرے ٹیسٹ میں آنا فانا میں ٹیم میں شامل کئے گئے کے ایل راہل نے ایک ناکامی کے بعد ہمیشہ عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے،اس بار بھی وہ ایسا ہی کرنا چاہیں گے۔ہندوستانی گیند بازوں نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔آر اشون ایک اور ریکارڈ بنانے کی دہلیز پر ہیں،وہ اگر پھر اننگز کے پانچ وکٹ لے لیتے ہیں تو کپل دیو کے 23کے ریکارڈ کی برابری کر لیں گے۔
اشون کایہ 42واں ٹیسٹ ہے جبکہ کپل نے وہ ریکارڈ 131ٹیسٹ میں بنایا تھا۔انگلینڈ کے 32وکٹوں میں سے اسپنروں نے 24وکٹ لئے جن میں سے 11اشون، 6روندر جڈیجہ اور چار جینت یادو نے لئے۔محمد سمیع نے نئی اور پرانی گیند سے اچھی کارکردگی کی ہے،اس نے بھلے ہی پانچ وکٹ لئے لیکن الیسٹیر کک کو اس نے جس گیند پر آ¶ٹ کیا، وہ سیریز کی بہترین گیند تھی۔امیش یادو نے بھی اچھی کارکردگی کی ہے جبکہ بھونیشور کمار کی موجودگی سے ٹیم مینجمنٹ کو سوئنگ بولنگ کا ایک اور آپشن ملا ہے۔انگلینڈ کے کھلاڑیوں نے ٹکڑوں میں اچھی کارکردگی کی ہے۔حسیب حمید کو اس دورے کی تلاش کہا جا سکتا ہے۔بین اسٹوکس(233)، جو روٹ(206)اور کک(207)ایک ایک سنچری بنا چکے ہیں۔عادل رشید کو سب سے زیادہ 13وکٹ ملے ہیں لیکن وہ کئی بار مہنگے ثابت ہوئے۔