وراٹ کی جارحیت کے حساب سے ڈھال لینا ہو گا:اشون

پنے ، 12 جنوری (یو این آئی) اپنے کیریئر میں زیادہ تر مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی میں کھیلے ہندوستانی آف اسپنر روی چندرن اشون نے کہا ہے کہ انہیں محدود شکل میں اب نئے کپتان وراٹ کوہلی کی جارحیت کے حساب سے خود کو ڈھالنا ہو گا۔ہندستان اور انگلینڈ کے درمیان 15 جنوری سے ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 سیریز شروع ہونے سے پہلے ہی دھونی نے ٹیم کی کپتانی چھوڑ دی اور اب اس کی ذمہ داری وراٹ سنبھالیں گے ۔ ایسے میں دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ اشون کے لئے بھی نئی قیادت میں کھیلنا آسان نہیں ہوگا۔سال 2010 میں اپنے ڈیبو کے بعد سے ہی اشون دھونی کی کپتانی میں کھیل رہے ہیں۔تاہم ٹیسٹ کپتان وراٹ کی قیادت میں اشون گزشتہ دو سال سے کھیل رہے ہیں۔اشون نے یہاں وراٹ کی قیادت میں کھیلنے کے بارے میں کہا کہ ہاں یہ کچھ مختلف ہو گا۔جب میں ماہی کی قیادت میں کھیلتا تھا تو بات چیت کی کوئی پریشانی نہیں تھی۔آف اسپنر نے کہا کہ وراٹ شارٹ مڈ وکٹ اور شارٹ کور پر ہوں گے لیکن ان کے ساتھ اس دوران تال میل بٹھانا کچھ مختلف ہو گا۔ہمیں اس لحاظ سے کچھ وقت دینا ہوگا۔میں نے وراٹ کی قیادت میں محدود اوور میں کبھی نہیں کھیلا ہے ، آرسی بی میں بھی نہیں۔میں نے ان کے ساتھ صرف ایک ون ڈے سیریز سری لنکا کے خلاف کھیلی تھی۔ایسے میں ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ میدان پر تال میل بنانے کے لئے کچھ وقت لگے گا۔
اشون نے کہا کہ وراٹ کئی بار کچھ حالات میں جارحانہ ہو جاتے ہیں اور یہ ایسی چیز ہے جس کے مطابق مجھے خود کو ڈھالنا ہو گا۔انہیں جارحانہ کرکٹ پسند ہے ۔انہیں وسط اوورز میں ہی وکٹ لینا پسند ہے چاہے اس کیلئے کچھ رنز بھی کیوں نہ چلے جائیں ۔ویسے اضافی رنز دے کر بھی وکٹ لینے میں کوئی برائی نہیں ہے ۔
ہندستانی اسپنر مانتے ہیں کہ دھونی کے کپتانی سے ہٹنے کے باوجود ٹیم میں ان کی اہم ذمہ داری رہے گی اور کھلاڑیوں کے پاس ان کے وسیع تجربے سے سیکھنے کا بھی موقع ہے ۔انہوں نے کہا کہ ماہی کا ابھی بھی اہم کردار ہو گا کیونکہ وہ وکٹ کیپر ہیں اور انہیں بہت تجربہ ہے ۔ہمارے لئے ان کا تجربہ بہت کام آئے گا اور ہم اسی سے سیکھ کر ٹیم کو آگے لے جائیں گے ۔مسلسل ٹیسٹ کھیل رہی ہندستانی ٹیم کے لیے ایک دم سے محدود اوور فارمیٹ میں کھیلنے کو لے کر اشون نے مانا کہ یہ ٹیم کے لیے اچھا ہو گا اور اس میں پریشانی نہیں آئے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ایسے ہی امریکہ میں ٹوئنٹی 20 سیریز کھیلی تھی اور وہ اچھا تھا۔میں بہت جلد دوسرے کی شکل میں خود کو ڈھال لیتا ہوں۔مجھے یقین ہے کہ یہ مشکل ہو جائے گا۔ہم مشق کر رہے ہیں اور اگلے تین چار دن اہم ہوں گے ۔ہندستانی بولر نے ساتھ ہی طویل وقت کے بعد تجربہ کار کھلاڑیوں کے ساتھ اترنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں یاد کہ ہم نے آخری بار اتنی مضبوط ٹیم کے ساتھ کب کھیلا تھا۔اس بار ٹیم میں یوراج سنگھ بھی واپسی کر رہے ہیں۔ہمیں اس سے فائدہ ملے گا۔وہیں انگلینڈ کی ٹیم نے بھی ون ڈے میں کافی اچھی کارکردگی کی ہے اور ہمیں ان کے خلاف مثبت رویے کے ساتھ کھیلنا ہوگا۔