اتحاد کی حکومت بنی تو نوجوانوں کو کام اور کسانوں کو مناسب قیمت ملے گی:راہل

مہاراج گنج / دیوریا، 27 فروری (یو این آئی) بے روزگاری کو ملک کا سب سے پیچیدہ مسئلہ قرار دیتے ہوئے کانگریس نائب صدر راہل گاندھی نے آج کہا کہ اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) -کانگریس اتحاد کی حکومت بننے پر روزگار کے کافی مواقع فراہم کرائے جائیں گے ۔مرکز کی نریندر مودی حکومت کو سرمایہ داروں کا خیر خواہ اور غریبوں کا دشمن بتاتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ نوٹ بند¸ کا فیصلہ 50 خاندانوں کو فائدہ پہنچانے کی نیت سے کیا گیا۔ اس فیصلے سے غریبوں کی کمر ٹوٹ گئی اور وہ دانے دانے کو محتاج ہو گئے ۔ ضلع کے فریندا قصبے میں منعقد انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا، “بے روزگاری ملک کا سب سے بڑا اور پیچیدہ مسئلہ ہے اور اترپردیش بھی اس سے اچھوتا نہیں ہے ۔ ریاست کے نوجوان کام کرنا چاہتے ہیں۔ ملک کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں، پر کام نہیں ملتا۔ روزگار کی تلاش میں پوروانچل کے نوجوان دور دراز کی ریاستوں میں نقل مکانی پر مجبورہوتے ہیں۔ ” دیوریا کے رودرپور میں ایک انتخابی ریلی میں مسٹر گاندھی نے کہا کہ بی جے پی لوگوں کو آپس میں لڑاکر سیاست کرتی ہے ۔ مسٹر مودی نے صرف وعدہ کرکے لوگوں کو دھوکہ دیا ہے ۔ سال 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں ہر سال دو کروڑ لوگوں کو روزگار دینے کی بات کہنے والے مسٹرمودی اپنے پونے تین سال کے دور حکومت میں ملک میں ایک نوجوان کو بھی روزگار فراہم نہیں کرایا ہے ۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ جھوٹے وعدوں کے سہارے مرکز کے اقتدار میں پہنچے مسٹر مودی کا ہر وعدہ انتہائی کھوکھلا ثابت ہوا ہے ۔ نوجوانوں کے علاوہ ریاست میں ایک اور طبقہ یعنی کسان انتہائی پریشان ہے ۔ مرکز کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے کسانوں کو ان کی پیداوار کی مناسب قیمت نہیں ملتی۔کانگریس نائب صدر نے کہا کہ کسان آلو اگاتا ہے تو اسے دو روپیہ کلو کا فائدہ حاصل ہو ہے اور وہی کسان آلو کے چپس خریدے تو اسے 10 روپیہ دینا ہوتا ہے ۔ مہاراج گنج کا کیلا پوری دنیا میں مشہور ہے ۔ امریکہ کے صدر بھی یہاں کے کیلے کی تعریف کر چکے ہیں مگر کسانوں کی حالت انتہائی خستہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ اتحاد کی حکومت بننے پر ہر ضلع میں فوڈ پروسیسنگ کی فیکٹری لگائی جائے گی۔ اس سے کسانوں کو ان کی پیداوار کی بہتر قیمت ملے گی، ساتھ ہی نوجوانوں کو روزگار کے کافی مواقع ملیں گے ۔ ریاست کا کسان مرکزی حکومت کی غلط پالیسیوں کا شکار ہے ۔ ان کی حالت بہتر بنانے کے لئے اور ان پر سے قرض کا بوجھ ہٹانے کے لئے ان کے قرضوں کو معاف کرنے کے علاوہ بجلی کے بلوں کو نصف کیا جائے گا۔ کانگریس نائب صدر نے کہا کہ بیرون ملک سے بلیک منی کو واپس لانے اور ہر غریب کے اکا¶نٹ میں 15 لاکھ روپے ڈالنے کا مسٹر مودی کا وعدہ کھوکھلا ثابت ہوا۔ شراب کاروباری وجے مالیا 1200 کروڑ لے کر فرار ہو گیا جسے واپس لانے میں مرکز کو کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔ غریب آج بھی اپنے اکا¶نٹ میں 15 لاکھ روپے آنے کا منتظر ہے ۔جھوٹے وعدے گڑھنے میں مہارت رکھنے والے مسٹر مودی نے لوک سبھا انتخابات کے دوران کہا تھا کہ گنگا گندی ہے ، حکومت بنوا دو، گنگا کو رواں اور صاف وشفاف کر دیا جائے گا۔ ڈھائی سال ہو گئے ہو گئی مگر گنگا کی صفائی تو دور اور میلی ہو گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریاست کے عوام سمجھدار ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی کے جملوں کو بخوبی جانتی سمجھتی ہے ۔ انتخابی نتائج میں بی جے پی کے دعووں کی ہوا نکل جائے گی اور اتحاد مکمل اکثریت سے حکومت بنائے گا۔