مودی حکومت کی خارجہ پالیسی بہتر نہیں : پرمود

پرتاپ گڑھ ،23(یواین آئی ) راجیہ سبھا کے رکن پرمود تیواری نے کہا کہ مودی حکومت کی خارجی پالیسی بہتر نہ ہونے کے سبب بیرونی ملکوں میں ہندوستان کی پوزیشن بہت خراب ہے ۔پہلے امریکہ اب آسٹریلیا نے غیر ملکی پروفیشنلس کو کام کرنے کا موقع فراہم کرنے والا 457 ویزا پروگرام منسوخ کردیا ہے جس کے سبب بیرونی ملکوں میں لاکھوں نوجوانوں کی ملازمت کے امکانات ختم ہے ۔چین ،نیپال ،شری لنکا،بنگلہ دیش اور پاکستان سے ہمارے تعلقات کشیدہ ہیں۔فوجی افسر بے گناہ کلبھوشن جادھو کو پھانسی کی سزا سنا دی گئی لیکن ہمارے مشن کو رابطہ کرنے کی اجازت نہیں دے رہا ہے ۔کشمیر کے حالات ابتر ہیں۔بی جے پی و پی ڈی پی حکومت حالات قابو کرنے میں ناکام ثابت ہو رہی ہے ۔اترپردیش میں پرتاپگڑھ ضلع ہیڈ کواٹر شہر کے ایک میرج ہال میں منعقد پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔مسٹر تیواری نے کہا کہ مرکزی حکومت تین سال کا وقت پورا کرنے جا رہی ہے ۔ان تین سال میں ملک کے کسان بھکمری و قرض سے پریشان ہو کر خودکشی کرنے پر مجبور ہیں۔گزشتہ تین سال میں ملک میں جتنے کسانوں نے خودکشی کی ہے اتنے تیس سال کے اوقات میں نہیں کیا۔بی جے پی نے اپنے انتخابی منشور میں تین سال کے اوقات میں چھ کروڑ روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس کے برعکس ایک لاکھ چالیس ہزار روزگارہی مہیا کراپائی ہے ۔انہوں نے اتر پردیش حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر کسان قرض معافی سے محروم رہ گیا ہے ۔کسانوں کے ساتھ کیا گیا وعدہ خلافی اور دھوکہ ہے ۔وزارت کے قرض معافی کے فیصلے کے بعد ابھی تک حکم نامہ جاری نہیں ہوااگر موجودہ وقت میں قرض معافی ہوتی ہے تو اس میں تقریباً 84 لاکھ کسان مستفید ہوں گے جبکہ ڈھائی کروڑ سے زیادہ کسانوں کا قرض معاف ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس اپنے اتحادیوں کے ساتھ پارلیمنٹ کی تین سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخاب میں فاتح رہی جب کہ بی جے پی کو شکست ہوئی۔