اے بی ڈی ویلیئرز ون ڈے ٹیم کی قیادت سے مستعفی

جوہانسبرگ، 24 اگست (یو این آئی) اسٹار جنوبی افریقی بلے باز اے بی ڈی ویلیئرز ون ڈے ٹیم کی قیادت سے مستعفی ہو گئے ہیں تاہم انہوں نے رواں برس اکتوبر سے ٹیسٹ کرکٹ سمیت تینوں فارمیٹس کیلئے اپنی دستیابی ظاہر کی ہے ۔ہاشم آملا کی جانب سے ٹیسٹ ٹیم کی قیادت چھوڑنے کے بعد ڈی ویلیئرز کو یہ ذمے داری سونپی گئی تھی جس کے بعد انگلینڈ کے خلاف جنوری 2016 میں انہوں نے انگلش ٹیم کی قیادت کی۔ اس کے بعد ڈی ویلیئرز کو مستقل ٹیسٹ کپتان بنا دیا گیا لیکن کہنی کی انجری کے سبب وہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف سیریز نہ کھیل سکے اور اس کے بعد سے ٹیسٹ کرکٹ کیلئے عدم دستیابی ظاہر کی۔چھ برس تک ون ڈے ٹیم کی قیادت کا اعزاز رکھنے والے 33 سالہ ڈی ویلیئرز نے اپنے بیان میں کہا کہ انٹرنیشنل سطح پر ملک کی نمائندگی میرے لیے باعث اعزاز ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیشہ کوشش کی کہ ٹیم کو فرنٹ سے لیڈ کرتے ہوئے اسے فتوحات دلا¶ں لیکن اب میں سمجھتا ہوں کہ کوئی اور یہ ذمہ داری سنبھالے ، میں بطور کھلاڑی کھیل جاری رکھوں گا۔انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ سے بریک میرے لیے اچھا رہا لیکن اب میں دوبارہ پانچ روزہ کرکٹ کھیلنے کیلئے تیار ہوں، اکتوبر کے وسط سے میں تینوں فارمیٹس کیلئے ٹیم کو دستیاب ہوں گا۔اس موقع پر انہوں نے فاف ڈیو پلیسی کو کپتان بنانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈیو پلیسی ٹی ٹوئنٹی اور ٹیسٹ ٹیم کی بہترین انداز میں قیادت کر رہے ہیں اور اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے میں نے ون ڈے ٹیم کی قیادت سے استعفیٰ دیا ہے ۔ڈی ویلیئرز بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز کیلئے ٹیم کو دستیاب نہیں ہوں گے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ باکسنگ ڈے ٹیسٹ سے کھیل کے سب سے طویل فارمیٹ میں واپسی کریں گے ۔واضح رہے کہ ڈی ویلیئرز کو ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کی تاریخ میں تیز ترین نصف سنچری اور سنچری بنانے کا عالمی اعزاز حاصل ہے ۔