ٹیم انڈیا جیت کے سلسلے کو برقرار رکھنے اترے گی

پلے کیل، 23 اگست (یواین آئی) سری لنکا کے خلاف پہلے ون ڈے میں ملی شاندار جیت سے پرجوش ہندوستانی ٹیم یہاں جمعرات کو کھیلے جانے والی سیریزکے دوسرے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں بھی اپنی شاندار کارکردگی کو برقرار رکھنے کے مقصد سے اترے گی۔وراٹ کوہلی کی قیادت میں ہندوستانی ٹیم نے دامبولا میں کھیلے گئے پہلے ون ڈ ے میں تقریباً یک طرفہ انداز میں سری لنکائی ٹیم کو 9 وکٹ سے شکست دیا تھا۔ اس جیت کے بعد پانچ میچوں کی سیریز میں مہمان ٹیم ایک۔صفر سے آگے ہے ۔دوسری طرف سری لنکائی ٹیم ٹسٹ سیریز میں صفر۔تین سے وائٹ واش کا سامنا کرنے کے بعد ون ڈے میں بھی خراب شروعات کی وجہ سے دباو میں ہے جبکہ عالمی کپ کوالیفکیشن کے لئے اسے سریز میں کم سے کم دو میچ میں جیت حاصل کرنا ضروری ہے ۔ اپل تھرنگا کی کپتانی میں میزبان ٹیم نے پچھلے میچ میں بلے بازی اور گیندبازی دونوں ہی شعبوں میں کافی مایوس کیا تھا۔اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہندوستان نے صرف ایک وکٹ کے نقصان پر 217 رن کا آسان ہدف 28.5اوور میں ہی حاصل کرلیا جو اس کی گیندوں کے لحاظ سے سب سے بڑی جیت بھی ہے ۔ٹیم سیریز کے بعد وراٹ اینڈ کمپنی نے ون ڈے کے مطابق خود کو بھی آسانی سے ڈھال لیا۔ ٹیم کچھ تبدیلی کے ساتھ ون ڈے میں اتر رہی ہے لیکن نوجوان کھلاڑیوں اور خاص طور پر گیندباوں نے ان کے تجربہ کار کھلاڑی رویندر جڈیجہ ، روی چندر اشون ، محمد سمیع کی کمی محسوس نہیں ہونے دی۔ون ڈے مین شامل کئے گئے میڈیم تیزگیندباز جسپریت بمرا، یجوندر چہل ، اسپنر کیدار جادھو اور نوجوان اکشرٹپیل نے دامبولا میں کمال کی گیندبازی سے میزبان ٹیم کو 43 اوور میں 216پر ہی روک دیا تھا۔ اکشر نے 10 اوور میں سب سے بہترین گیندبازی کرتے ہوئے صرف 34 رن دے کر سب سے زیادہ تین وکٹ لئے ۔باقی گیندبازوں نے بھی دو، دو وکٹ لئے اور کامیاب رہے ۔دوسری طرف سری لنکا کی ٹیم کے گیندبازاہندوستانی بلے بازوں کا وکٹ حاصل نہیں کرسکے اور صرف روہت شرما چار رن پر رن آوٹ ہوکر پویلین لوٹے ۔ اس میچ میں سری لنکا کے تجربہ کار گیندباز لست ملنگا آٹھ اوور میں 52 رن دیے تو لکشن سداکن نے چھ اوور میں 63 رن لٹائے ۔ہندوستان اور سری لنکا کی ٹیم میں گیندبازی اور بلے بازی کے لحاظ سے بھی زمین آسمان کا فرق ہے ۔اس میچ میں مین آف دی میچ رہے شکھر دھون اس وقت ہندوستان کے لئے بلے بازی کی طاقت بنے ہوئے ہیں جو اس دورے میں اب تک تین سنچری بناچکے ہیں۔ ان کے علاوہ کپتان وراٹ بھی کامیاب بلے باز ہیں۔پچھلے میچ میں دھون نے ناٹ آوٹ 132 رن کی مین آف دی میچ سنچری اننگز کھیلی تھی تو وراٹ نے ناٹ آوٹ 82 رن کی بہترین نصف سنچری اننگز سے ٹیم کو یک طرفہ انداز میں جیت دلائی تھی۔ وراٹ بھی اپنی شاندار فارم میں ہیں ۔ روہت، لوکیش راہل اور مڈل آرڈر میں مہندر سنگھ دھونی اور آل راونڈر ہردک پانڈیا بھی اہم کھلاڑی ہیں۔حالانکہ پچھلے میچ میں وراٹ اور دھون نے اپنے دم پر ہی ٹیم کو ہدف تک پہنچا دیا جس سے دھونی کو اپنی صلاحیت دکھانے کا موقع ہی نہیں ملا۔ ون ڈے سیریز سے پہلے ہی چیف سلیکٹر ایم ایس کے پرساد نے یہ کہہ کر بحث چھیڑ دی تھی کہ دھونی کو بھی اپنی فارم کو ثابت کرنا ہوگا۔ ایسے میں امید کی جاسکتی ہے کہ دھونی کو اپنی صلاحیت دکھانے کا موقع مل جائے ۔
36 سالہ دھونی نے سری لنکا سے پہلے ویسٹ انڈیز دورہ میں تسلی بخش کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا جبکہ چیمپئن ٹرافی میں بھی انہوں نے سری لنکا کے خلاف نصف سنچری اننگز کھیلی تھی۔ مڈل آرڈر میں وراٹ کے پسندیدہ آل راونڈر ہاردک بھی بہترین کھلاڑی ہیں اور ٹسٹ سیریز میں بھی انہوں نے متاثر کیا تھا۔یہاں سری لنکائی ٹیم میں ایک مرتبہ پھر سلامی بلے باز ڈکویلا سے اچھی شروعات کی امید رہے گی جنہوں نے پچھلے میچ میں 74 گیندوں میں 64 رن کی نصف سنچری اننگز کھیلی تھی۔ اس کے علاہ دانوشکا،مینڈس اور سابق کپتان اور آل راونڈر اینجلیو میتھیوز کچھ متاثرکن کارکردگی پیش کرسکتے ہیں۔