بھارتیہ جنتا پارٹی کا دو روزہ ورکنگ کمیٹی کا نشست اختتام پذیر

پٹنہ 7اکتوبر ( ذوالقرنین )بھارتیہ جنتاپارٹی کے ورکنگ کمیٹی کی نشست کے دوسرے اور آخری دن بہار کے مختلف علاقہ سے جڑے سیاسی مسائل پر غور وخوض کیا گیا۔ قومی اور تنظیم کے جنرل سکریٹری سودا ن سنگھ نے اپنے خطاب میں وزیراعظم کی کارگردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ منصوبوں کا فائدہ سماج کے آخری صف میں بیٹھے ہوئے عوام کو ملے گا۔ بھارتیہ جنتاپارٹی یوتھ ہر 20-20نئے بی جے پی ممبر بنانے کا حکم دیا۔ اور کہا کہ کم سے کم بلوک سطح سے تنظیم نے ایک شخص کا گاﺅں سے داخلہ ہو تاکہ طاقت کو اور مضبوطی ملے۔ نائب وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں جی ایس ٹی پر کہا کہ آزادی کے بعد ملک میں جی ایس ٹی سے بہت بڑا سدھار ہو ا ہے۔ جو پورے ملک میں ایک قومی بازار کی طرح ہے جس مقصد سے کیا گیا ہے جی ایس ٹی سے ایک ملک ایک ٹیکس ممکن ہو سکا ہے۔ اور اس میں کوئی پھیر بدل میں شروعاتی دور میں چند مشکلیں آتی ہے سب سے بڑی بات یہ ہے کہ مسائل کا حل اور ان کو دور کرنے کے لیے بھاجیا کی حکومت تیار ہے۔ سو شیل کمار مودی نے آگے کہا کہ کمپوزیت اسکیم کے تحت کاروبار کرنے میں اور خاص بات ڈیڑھ کروڑ تک سالانہ کاروبار کرنے والے کاروباری کو ماہانہ ریٹرن کی جگہ ویٹ کی درج ہر تین ماہ ریٹرن داخل کرانا ہوگا جس سے خصوصی طور پر 6.5فیصد کاروباری کو فائدہ ملے گا۔ وہی بھاجپہ کے پردیس صدر نتیا نند رائے پردیس ورکنگ کمیٹی کی نشست کے آخری دن میں کہا بی جے پی کارکنان کو گاﺅں گھر زمین سے جڑ کر کام کرنا ہوگا۔ اور جن کارکنان کو جو ذ مہ داری ملے اسے اپنی ذمہ داری سمجھ کر اسے پورا کریں ۔وہی نتیا نند رائے نے وزیر اعظم اور قومی صدر امیت شاہ پچھڑا ورگ کمیشن کا پھر سے قیام کرنے پر مبارک باد دی۔ آخر میں پٹنہ کے سابق ڈپٹی میئر روپ نارائن مہتا اور پٹنہ مہا نگر کے ترجمان راجیش شاہ نے بہار بھاجپا کے پردیس صدر نیتا نند رائے کو اعزازکے طور پر تلوار اور پگڑی پہنا کر حوصلہ افزائی کی۔