مودی نے ایک بار پھر لالو خاندان پرزمین لینے کا لگایا الزام

پٹنہ 17اکتوبر (تاثیر بیورو): راجد سپریمو لالو پرساد یادو پر بہار کے ڈپٹی سی ایم اور بھاجپا لیڈر سشیل کمار مودی نے ایک بار پھر نئے الزامات کے ساتھ سامنے آئے ہیں۔ منگل کے روز سشیل کمار مودی نے لالو پرساد کی بیٹی اور راجیہ سبھا رکن ڈاکٹر میسا بھارتی کو عطیہ کے طور پر زمین دینے والی چندرکانتا دیوی کاخلاصہ کیا ہے۔ واضح ہوکہ چندرکانتا دیوی کے پہلے لالو خاندان کو زمین دان کرنے والے مزید 10 لوگوں کا خلاصہ سشیل کمار مودی کے ذریعہ کیا جاچکا ہے۔ سشیل کمار مودی کے مطابق چندر کانتا دیوی نے میسا بھارتی کو 318 ڈسمل زمین عطیہ کے طور پر دیا ہے۔ سشیل کمار مودی کے مطابق میسا بھارتی کا یہ دعویٰ ہے کہ چندرکانتا دیوی ان کی ساس ہیں اور راجیشور سنگھ ان کے سسر ،جبکہ حقیقت یہ ہے کہ میسا بھارتی کے سسر کانام رام بابو پتھک ہے، نہ کہ راجیشور سنگھ۔سشیل کمار مودی نے بتایا کہ چندر کانتا دیوی 8 دسمبر 2006 کو پٹنہ کے منیر علاقہ میں 8.6 لاکھ روپئے قیمت کی 318 ڈسمل زمین میسا بھارتی کو عطیہ کے طور پر دیا ہے۔ سشیل کمار مودی نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ زمین کے عطیہ کے وقت لالو پرساد یادو کی بیٹی روہنی آچاریہ کو میسا بھارتی بتاکر پیش کیا گیا۔ جبکہ ڈیڈ میں میسا بھارتی کا دستخط بطور گواہ درج ہے۔ حالانکہ گفٹ ڈیڈ میں میسا بھارتی کی تصویر ہے۔ اتنا ہی نہیں گفٹ ڈیڈ میں نیچے انگریزے میںلکھا ہے’ آئی ہیو اکسپٹیڈ دی گفٹ ‘اس زمین عطیہ پر سوال کھڑے کرتے ہوئے سشیل کمار مودی نے کہا ہے کہ میسابھارتی نے چندر کانتا دیوی کی آخر کون سی خدمت کی جس سے خوش ہوکر انہوں نے اپنے بال بچے رہتے یہ زمین انہیں دے دی۔ سشیل کمار مودی کے مطابق لالو خاندان کو زمین عطیہ دینے اور وصیت کرنے کا یہ 11 واں معاملہ ہے۔ انہوںنے دعویٰ کیا کہ وہ آگے بھی اس طرح کے خلاصے کرتے ہیںگے۔