ہماچل میں دیمک زدہ کانگریس کو اکھاڑ پھینکنے کا وقت:مودی

ریت (کانگڑا) 4 نومبر (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس پر حملہ جاری رکھتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی ہماچل میں دیمک کی طرح جمی ہوئی ہے اور بدعنوانی کے خلاف کارروائی کرنے کی وجہ سے وہ اس کی آنکھوں کی کرکری بنے ہوئے ہیں۔ ہماچل پردیش اسمبلی کی 68 نشستوں کے لئے نو نومبر کو ہونے والے انتخابات کے لئے یہاں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کانگریس کے آٹھ نومبر کو کالا دن کو منانے کے فیصلے پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ” میرا کیا قصور ہے ۔ بدعنوانی کے خلاف مورچہ کھولا ہے اس لئے کانگریس کی آنکھ میں کرکری بناہوا ہوں ، لیکن میں ڈرنے والا نہیں ہوں”َ۔ انہوں نے کہا، ”میں سردار پٹیل کا شاگرد ہوں۔ کرپشن کے خلاف کارروائی کرنے سے کوئی بھی مجھے روک نہیں سکتا، میں کانگریس کے احتجاج سے جھکنے والا نہیں ہو”۔ جمعرات کو بھی کانگڑا کی ریلی میں ہی کانگریس کو لافنگ کلب بتانے والے مسٹر مودی نے آج پارٹی کو دیمک قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ باغیوں کوبڑھاوا دے رہی ہے ۔ کانگریس اپنے امیدواروں پر اعتماد کھو چکے ہیں اور باغیوں پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ پارٹی باغیوں کے ذریعہ اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ہرانا چاہتی ہے ۔ لیکن لوگ انہیں انتخابات میں سزا دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے تئیں ریاست کے عوام میں بہت ناراضگی ہے اور آنے والے کئی سالوں تک ہماچل پردیش میں پارٹی کہیں نظر آنے والی نہیں ہے ۔ بدعنوانی کے خلاف جنگ کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا نوٹ کی منسوخی میں جن کالا دھن چلا گیا، وہ مجھ سے بدلہ لینا چاہتے ہیں۔