اقوام متحدہ میں امریکہ کی ’نکی‘ سے مسخرے ’بڑا‘ہاتھ کر گئے

اقوام متحدہ،۶۲دسمبر(پی ایس آئی) اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی پر ان دنوں ساری دنیا القدس کے معاملے پر واشنگٹن کی ظا لما نہ پالیسیوں کے باعث تبرا بھیج رہی ہے، جس کے باعث وہ نفرت کی علامت بنی دکھائی دیتی ہیں۔ تاہم حال ہی میں ٹیلی فون پر دو مسخروں نے ایسی دلچسپ شرارت کی جس کی تفصیلات جا ننے کے بعد ہر شخص ان سے اظہار ہمدردی کر رہا ہے۔دو مسخروں نے نکی سے جنوبی چین میں خیالی چینی جزیرے کے بارے میں بات کی اور کہا کہ ‘یوکرینی صدر وہاں لوگوں کو ہراساں کر رہے ہیں۔’ روس کے دو افراد ولادمیر کوزنیسٹوف اور ایلکسی اسٹولی روف نے خود کو صحافی قرار دیکر انہیں یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی کہ وہ پولینڈ کے وزیراعظم میٹسوس مورا بیکی ہیں۔ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران انہوں نے ایک خیالی ملک ”بینومو جزیرے “ پر ہیلی کی رائے جاننا چاہی۔ انھوں نے بتایا کہ یہ ملک ویتنام سے کوئی زیادہ دور نہیں جنوبی چین کے سمندر میں واقع ہے اور اسے کوزنیسٹوف اور ایلکسی نے دریافت کیا تھا۔ جب ان دونوں نے ہیلی کو کہا کہ حال ہی میں اس ملک نے آزادی حاصل کی ہے اور رو س وہاں ہونے والے انتخابات میں مداخلت کر رہا ہے تو ہیلی نے فوری جواب دیا کہ ‘وہ تو مدا خلت کرے گا۔’نکی نے کہا کہ ’امریکہ کو اس سا ری صورتحال کا علم ہے اور وہ اس کا باریک بینی سے جائزہ لے رہا ہے کیونکہ امریکہ ایسے تمام معاملات پر گہری توجہ دیتا ہے جو جنوبی چین کے سمندر میں ہوتے ہیں‘۔