امریکی صدر کا بیان زمینی حقائق کے برعکس ہے: پاکستان

اسلام آباد 20 دسمبر (آئی این ایس انڈیا )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے نئی سیکیو رٹی پالیسی میں پاکستان کے حوالے سے جاری کردہ بیان کو پاکستان نے مسترد کرتے ہو ئے کہا ہے کہ امریکی صدر کا بیان زمینی حقائق کے برعکس ہے۔اسلام آباد میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جنوبی ایشیا سے متعلق جاری کردہ نئی سیکیورٹی پالیسی پر باضابطہ ردعمل دیتے ہوئے ، ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ’پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہراول دستے کا کردار ادا کر رہا ہے؛ اور دہشت گر دی کے خاتمے کے لیے پاکستان نے گراں قدر قر بانیاں دی ہیں‘۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ’پاکستان خود ہمسایہ ممالک کی جانب سے ریا ستی دہشت گردی کا شکار ہے‘۔بقول تر جما ن ، ’ پراکسی کے ذریعے پڑوسی ملک پاکستان مخالف عنا صر کو دہشت گردی کے لیے مالی معاونت فراہم کر رہا ہے۔ افراد، تنظیمیں اور انٹیلی جنس ایجنسیا ں پاکستان مخالف پراکسیز میں شامل ہیںم جب کہ کچھ قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں‘۔ترجمان نے کہا کہ ’جنوبی ایشیا کا امن بھارت کے عزائم کے باعث خطر ے میں ہے، جب کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں معصوم شہریوں پر مظالم اور سیزفائر لائن پر خلا ف ورزیوں کا سلسلہ بڑھا دیا ہے‘۔بیان میں کہا گیا ہے کہ “پاکستان کےایٹمی پروگرام کے لئے’ کمانڈ اینڈ کنٹرول‘انتہائی موثر اور مقررہ عالمی معیا ر کے مطابق ہے۔”ترجمان نے کہا کہ’افغا نستا ن میں امریکی افواج کی موجودگی کے باوجود افغا ن سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے۔؛ اور موثر سرحدی نظام اور افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے پاکستان کی کوشش کو سبوتاڑ کیا جا رہا ہے‘۔ا±نھوں نے مزید کہا کہ،’تاہم، ان معا ملات کے باوجود پاکستان پہلے سے زیادہ مستحکم، پرامن اور محفوظ ملک ہے‘۔