آرہ ،17 دسمبر ( نمائندہ ) نفرت نہیں حق چاہئے تعلیم اور روزگار چاہئے، اسی مسئلے کو لے کر انقلابی نوجوان سبھا کی سرپرستی میں اتوار کو جگدیش پور واقع ویر کنور سنگھ قلعہ کے احاطے میں نوجوانوں کی ایک میٹنگ منعقد کی گئی ۔ میٹنگ میں شامل نوجوانوں نے روزگار نہیں ملنے پر تشویش ظاہر اور غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ مرکزی اور ریاستی کی حکومتیں مکمل طور پر طالب علم اور نوجوان مخالف ہو چکی ہیں۔ ایک طرف تعلیم چوپٹ کر دیا گیا ہے تو دوسری طرف روزگار پر بھی تالابندی کر دی گئی ہے۔ جو بھی تھوڑا بہت روزگار کے لئے درخواست آ رہے ہیں اس پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگا کر غریب طلبا کو درخواست دینے سے ہی محروم کیا جا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے پورے ملک کے طلبا نوجوان بے روزگاری جیسی خوفناک حالات سے جوجھ رہے ہیں۔ نوجوانو نے ایک آواز میں کہا کہ اس حکومت کے طلبا اور نوجوان مخالف پالیسیوں کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑنے کی ضرورت ہے، اور اس کے لئے جگدیش پور کے نوجوان تیار ہیں۔ میٹنگ کی صدارت کر رہے نوجوان لیڈر اجیت کشواہا نے کہا کہ مودی حکومت ملک کے اوپر اپنی تغلقی فرمان لاد رہی ہے۔ حکومت نوجوان اور بے روزگاروں کو نوکری دینے والے تمام اداروں کو آہستہ آہستہ نجی سرمایہ کے حوالے کر رہی ہے۔ جس کی وجہ سے روزگار کے مواقع مسلسل ختم ہو رہے ہیں ۔ روزگار کے ختم ہو رہے مواقع نے نوجوانوں کے ماتھے پر فکر کی لکیروں کو اور زیادہ بڑھانے کا کام کیا ہے۔ اس روزگار بندی کے خلاف انقلابی نوجوان سبھا پورے جگدیش پور کے نوجوانوں کو متحد کرتے ہوئے ایک عظیم تحریک کھڑا کرے گی ۔ آئندہ 28 دسمبر کو روزگار کے سوال پر ہزاروں طلبا و نوجوان جگدیش پور کی سڑکوں پر اپنی آواز بلند کر حکومت کے پالیسیوں کے خلاف مظاہرہ کریں گے۔ اس موقع پر نوجوان لیڈر اجیت کشواہا، راہل کیسری، شاہ عالم منصوری، شاہنواز خان، محمد نوشاد، محمد عارف ، آدتیہ پرکاش ، سنی کمار، محمد شاہد ، محمدقادر ، ڈبلیو، عارف خان، ویویک کمار سمیت درجنوں نوجوان موجود تھے۔
اپنے حق کے لئے جگدیش پور کی سڑکوں پر اتریں گے ہزاروں نوجوان
