ایشیائی کھیلوں کےلئے میڈل پر نظر:سائنا

نئی دہلی، 20 دسمبر (یو این آئی) سابق اولمپک تمغہ فاتح سائنا نہوال نے کہا ہے کہ اس وقت وہ میچوں سے زیادہ اپنی فٹنس پر توجہ دے رہی ہیں تاکہ اگلے سال ہونے والے ایشیائی اور دولت مشترکہ کھیلوں میں تمغہ جیت سکیں۔ سائنا کو گزشتہ سال ریو اولمپک کی مایوسی کے بعد گھٹنے کی سرجری سے بھی گزرنا پڑا تھا۔ بعد ازاں اس کھلاڑی نے کمال کی تیاری کی اور گزشتہ ماہ نومبر میں ناگپور میں اولمپک سلور میڈلسٹ پی وی سندھو کو شکست دے قومی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا ۔ سائنا نے یہاں پریمیئر بیڈمنٹن لیگ کے 23 دسمبر سے شروع ہونے والے تیسرے ایڈیشن کے افتتاحی پروگرام سے الگ صحافیوں کو بتایاکہ “میرا اگلا ہدف ایشیائی اور دولت مشترکہ کھیلوں میں میڈل جیتنا ہے ، اس کے لئے میں سوفیصد فٹ رہنا چاہتی ہوں ۔ میرے لیے یہ لیگ ایک عام ٹورنامنٹ ہے اور میں اس میں اپنا فطری کھیل کھیلوں گی” 2012 کے لندن اولمپکس میڈلسٹ سائنا نے نو سال بعد گزشتہ ماہ نومبر میں قومی چیمپئن شپ کا خطاب جیتا تھا۔ انہوں نے اس سال ملائیشیا ماسٹر کا بھی خطاب جیت لیا۔ سابق نمبر ایک سائنا نے کہا کہ میں میچ سے زیادہ اپنی فٹنس کو توجہ دے رہی ہوں۔ کئی ٹورنامنٹ میں ایسا ہوا ہے کہ میری فٹنس کا اثر میرے کھیل پر پڑا ہے ۔ اگلے برس بہت سارے میچ ہیں اور اس کے لئے خود کو پورے سیشن میں فٹ رکھنا کافی چلینجنگ کام ہے ۔ اگر آپ وری طرح فٹ رہتے ہیں تو کسی بھی ٹورنامنٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتے ہیں۔ سائنا نے پی بی ایل لیگ کے تیسرے ایڈیشن کے بارے میں کہا کہ ٹورنامنٹ میں اس بار آٹھ ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں اس لئے آپ کو ذہنی اور جسمانی طور پر بھی تیار رہنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ لیگ میں اولمپک چمپئن اسپین کی کیرولینا مارن اور اس سال چار سپر سیریز خطاب جیت چکے کیدامبی شری کانت سمیت کئی عالمی سطح کے کھلاڑی کھیل رہے ہیں اور ان سے سخت مقابلہ ہونے کی امید ہے ۔ سائنا اودھ واریئرس ٹیم کا حصہ ہیں جس کا پہلا مقابلے 23 دسمبر کو عالمی چمپئن شپ کی چاندی کی تمغے کی فاتح پی وی سندھو کے چنئی اسمیشرس سے ہوگا۔ سائنا نے قومی چمپئن شپ میں سندھو کو ہراکر ہی خطاب جیتا تھا اور ایسے میں ان کے پاس ایک نفسیانی برتری ہوگی۔ سابق نمبر ایک سائنا نے کہا کہ ٹیموں اور کھلاڑیوں کے بڑھنے سے لیگ کا تیسرا ایڈیشن کافی دلچسپ ہوگیا ہے ۔ اس میں سارے اچھے اور مضبوط کھلاڑی کھیل رہے ہیں، اس لئے کسی بھی ٹیم کو کم نہیں سمجھا جاسکتا۔ چنئی میں سندھو کے علاوہ کئی اور اچھے کھلاڑی ہیں لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہمیں اپنے پچھلے مقابلوں کو بھول کر نئے مقابلوں کے لئے تیار رہنا ہوگا۔ یہ پوچھے جانے پر کہ لیگ میں اس بار 17 جونیئر کھلاڑی بھی حصہ لے رہے ہیں، سائنا نے کہا کہ جونیئر کھلاڑیوں کے پاس اپنی صلاحیت دکھانی کا یہ ایک اچھا موقع ہے ۔ انہیں دنیا کے بہترین اور تجربہ کار کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملے گا جس سے وہ کافی کچھ سیکھ سکتے ہیں اور بین الاقوامی سطح پر تجربہ حاصل کرسکتے ہیں۔