اے ایم یو کے مرشدآباد اور کشن گنج سنٹر بند نہیں ہوںگے: جاوڈیکر

نئی دہلی، 21دسمبر (یواین آئی)انسانی وسائل کے فروغ کے مرکزی وزیر پرکاش جاو¿ڈیکر نے یقین دلایا ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے تینوں سنٹرزکشن گنج، مرشدآباد اورملاپورم کوبند نہیں کیا جائے گا۔ یہ یقین دہانی انہوں نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور کن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی کی قیادت میں ایک وفد کو دلائی۔مسٹر جاو¿ڈیکر نے کہاکہ ان کا خیال ہے کہ جو ادارہ ایک بار کھل جائیہ، اسے بند نہیں ہونا چاہئے اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سنٹر کو بھی بند نہیں کیا جائے گا۔ ساتھ ہی جب وفد نے فنڈ ریلیز کے بارے میں توجہ دلائی تو انہوں نے کہاکہ فنڈ بھی جلد جاری کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں ایک ہفتہ میں معاملہ صاف ہوجائے گا اور افسران کے ساتھ میٹنگ کرکے اس سلسلے میں فیصلہ کرلیا جائے گا۔واضح رہے کہ گزشتہ دن رکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسدالدین اویسی کی قیادت میں ایک وفد نے مرکزی وزیر سے ملاقات کی تھی جس میں بہار مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور سابق رکن اسمبلی اختر الایمان،آفتاب احمد جنرل سکریٹری بہار،غلام شاہد جوائنٹ سکریٹری بہاراور عادل حسن آزاد ترجمان اور صدر یوتھ ونگ بہار شامل تھے۔اس موقع پر مرکزی وزیر کو ایک عرضداشت بھی پیش کی گئی تھی جس میں مسٹر اویسی نے یوجی سی آڈٹ رپورٹ میں کی گئی سفارش پر سخت اعتراض کیا اور مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل سے یہ یقین دہانی چاہی کہ تینوں کو سنٹروں کوبند نہ کیا جائے۔مرکزی وزیر نے وفد کی باتوں کو توجہ سے سنا اور کہاکہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سنٹروں کو بند نہیں کیا جائے گا۔عرضداشت میں مسٹر اویسی نے مرکزی وزیر سے گزارش کی کہ اس معاملے میں جلد کارروائی کی جائے اور مختص فنڈ میں سے باقی ماندہ فنڈ کو جلد از جلد جاری کیا جائے جس پر مرکزی وزیر نے مثبت جواب دیا۔وفد میں شامل سابق رکن اسمبلی اخترالایمان نے یو این آئی کو بتایا کہ ہماری ملاقات بہت اچھی رہی اور مرکز ی وزیرفروغ انسانی وسائل کی یقین دہانی سے مطمئن بھی ہیں لیکن ہمیں خاموش نہیں بیٹھنا چاہئے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ یو جی سی آڈٹ رپورٹ میں کی گئی سفارش ایک سازش کا حصہ معلوم ہوتی ہے اور ایک طبقے کا مسلم یونیورسٹی کے سنٹروں کے سلسلے میں رویہ ہمیشہ معاندانہ رہا ہے اور وہ ان لوگوں کی کوشش رہی ہے کہ یہ سنٹر بند ہوجائے گا۔ایم آئی کے بہار یوتھ یونٹ کے صدر ایڈووکیٹ عادل حسن آزاد نے کہاکہ اس سلسلے میں ہم احتجاج کریں گے اور اے ایم یو کشن گنج، ملاپورم اور مرشدآباد سنٹروں کو کسی قیمت پر بند نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے تمام لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں اپنا احتجاج درج کرائیں تاکہ دباو¿ برقرار رہے۔واضح رہے کہ یوجی سی نے اپنے آڈٹ رپورٹ میں کہا ہے کہ اے ایم یو کشن گنج (بہار)، ملاپورم (کیرالہ) اور مرشدہ اآباد (مغربی بنگال) مراکز کو چلانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ آڈٹ رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ ان مراکز کو فنڈ دینے کا کوئی جواز بھی نہیں ہے اور یہ سفارش کی جاتی ہے کہ ان مراکز کو کے قریب کی یونیورسٹیوں سے ملحق کردیا جائے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اے ایم یو انتظامیہ کا کشن گنج، ملاپورم اور مرشدہ آباد میں کثیر مسلم آبادی کی بنیاد پر مرکز قائم کرنے کا فیصلہ بھی مکمل طور پر تسلی بخش نہیں ہے! اگر مسلم آبادی کو مرکوز کیا جائے تو جموں کشمیر کی ریاست کے بہت سے علاقوں میں 95 فیصد مسلم آبادی اور آسام ریاست میں دھبری میں 74.3 فیصد مسلم آبادی ہے۔ جبکہ ملالپورم میں 68 فیصد، مرشدہ آباد میں 67.4 فیصد اور کشن گنج 63.7 فیصد مسلم آبادی ہے۔ آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اے ایم یو ے تین مرکزوں کے لئے منصوبہ بند استعمال کے لئے 3756.69 کروڑ روپے مقرر کیا گیا تھا۔