Pin-Up Казино

Не менее важно и то, что доступны десятки разработчиков онлайн-слотов и игр для казино. Игроки могут особенно найти свои любимые слоты, просматривая выбор и изучая своих любимых разработчиков. В настоящее время в Pin-Up Казино доступно множество чрезвычайно популярных видеослотов и игр казино.

سیاست

تین طلاق پر ہوگی جیل،نہیں ملے گی بیل

نئی دہلی، 15 دسمبر (یو این آئی ) مرکزی کابینہ نے مسلم خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے ایک ساتھ تین طلاق پر پابندی لگانے اور اسے تعزیری جرم قرار دینے سے متعلق بل کو آج منظور ی دے دی۔وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ نے آج اس بل کو منظوری دی ہے جسے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں پیش کرنے کا راستہ ہموار ہوگیا ہے ۔ سرمائی اجلاس کا آج آغاز ہوچکا ہے ۔ سپریم کورٹ نے اسی سال اگست میں اپنے ایک فیصلے میں ایک ساتھ تین طلاق دینے کے طریقے کو غیر اسلامی اور غیر آئینی قرار دے کراس پر پابندی لگادی تھی۔عدالت عظمی کا یہ فیصلہ اسلام، ہندوازم، مسیحیت ، سکھ ازم اور مجوسی عقائد سے تعلق رکھنے والے پانچ ججوں کی ایک مجلس نے سنایا تھا۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب ایک سے زائد مسلم خواتین کی طرف سے طلاق ثلاثہ کے خلاف عرضیاں داخل کی گئیں۔حکومت ہند نے پچھلے مہینے کہا تھا کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو عمل میں لانے کے لئے قانون سازی کرے گی کیونکہ عدالتی فیصلے کے بعد بھی اس طرح طلاق دینے کا یہ تکلیف دہ سلسلہ جاری ہے ۔قانون وانصاف کے وزیر روی شنکر پرساد نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں آج یہاں کابینہ کی میٹنگ ہوئی اور اس میں اس ضمن کا فیصلہ لیا گیا۔ پارلیمنٹ کا اجلاس حالانکہ چلنے کی وجہ سے انہوں نے بل کے مسودہ کے بارے میں کچھ بھی بتانے سے انکار کردیا۔حکومت نے اس بل کو انسانیت او رانسانی حقوق سے وابستہ قرار دیتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں سے اسے منظور کرنے میں تعاون کی اپیل کی ہے ۔ اس مسودہ کو مسلم خواتین (نکاح کے حق کا تحفظ) بل کا نام دیا گیا ہے ۔ یہ بل حکومت کے اہم ایجنڈے میں شامل ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ اس بل میں تین طلاق قابل تعزیر اور غیر ضمانتی جرم بنایا گیا ہے او راس کے لئے تین سال کی سزا کا التزام ہے ۔ خیال رہے کہ اس سال اگست میں سپریم کورٹ نے تین طلاق کو مسلمانوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔ اس نے تین دو کے اکثریتی فیصلے میں تین طلاق کو غیر قانونی بتایا تھا۔مرکزی وزیر نتین گڈکری نے نامہ نگاروں سے کہا کہ حکومت مسلم خواتین کو ان کا حق دلانا چاہتی ہے یہ سیاست نہیں بلکہ انسانیت اور انسانی حقوق سے وابستہ معاملہ ہے ۔ تمام پارٹیوں کو تین طلاق سے متعلق بل کو منظور کرانے میں تعاون کرنا چاہئے ۔ ایک دیگر مرکزی وزیر گری راج سنگھ کا کہنا تھا کہ شادی کے بعد زبانی طورپر تین طلاق کہہ کر بیوی کو چھوڑ دینا قتل سے بھی زیادہ سنگین جرم ہے ۔ اس کے لئے سخت سے سخت سزا ہونی چاہئے کانگریس نے پارلیمنٹ کے رواں اجلاس میں پیش کئے جانے والے تین طلاق بل پر اپنا موقف واضح کرتے ہوئے آج کہا کہ بل اگر سپریم کورٹ کی ہدایت کے دائرے میں نہیں ہوگا تو پارٹی اس کی حمایت نہیں کر ے گی۔کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے یہاں پریس کانفرس میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پارٹی خواتین اور مردوں کے لئے یکساں انصاف کی حامی رہی ہے اور جب تین طلاق پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا تھا تو اس کی حمایت کی تھی۔ حکومت اگر من مانی کرتی ہے اور بل عدالت کی ہدایت کے دائرے میں نہیں ہوا تو کانگریس اس کی مخالفت کرے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ بل انہوں نے دیکھا نہیں ہے اور نہ ہی پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا ہے لیکن اس کے بارے میں جو خبریں آرہی ہیں وہ اچھی نہیں ہیں۔ خبروں میں کہا جارہا ہے کہ بل میں سخت التزامات کئے گئے ہیں جو عدالت کی ہدایت کے مطابق نہیں ہیں۔

About the author

Taasir News Network