دھونی 26سال کے کھلاڑیوں جیسے تیز:روی شاستری

دہلی، 25 دسمبر (یو این آئی) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے چیف کوچ روی شاستری نے تجربہ کار وکٹ کیپر بلے باز مہندر سنگھ دھونی کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 36 سال کی عمر میں بھی 26 سال کے کھلاڑیوں کی طرح تیز طرار ہیں ۔دھونی کی فارم کو لے کر گاہے بگاہے ناقدین تجزیہ کرتے رہتے ہیں لیکن ہندستان اور سری لنکا کے خلاف اتوار کو اختتام پذیر محدود اوور سیریز میں سابق کپتان نے ایک بار پھر اپنی کارکردگی سے صاف کر دیا کہ ٹیم انڈیا میں ان کی جگہ اب بھی ‘ورچوئل کیپٹن’ جیسی ہے اور فی الحال ان کی جگہ لینے والا کوئی دوسرے کھلاڑی نہیں ہے ۔ کرکٹ کی زبردست سمجھ اور اپنے فیصلوں کیلئے ہمیشہ متاثر کرنے والے دھونی کو اہم بتاتے ہوئے کوچ نے ایک چینل سے کہا کہ میں گزشتہ 30۔40 برسوں سے کرکٹ کو دیکھ رہا ہوں۔وراٹ کو بھی کافی وقت ہو گیا ہے ۔لیکن اگر دھونی کو دیکھیں تو وہ اس عمر میں بھی 26 سال کے نوجوان کرکٹر کو ہرا سکتے ہیں۔وہ کافی تیز طرار کھلاڑی ہیں۔ شاستری نے کہا کہ اگر سابق کرکٹر دھونی کی تنقید کرتے ہیں تو ان سے پہلے اپنے کھیل کے بارے میں سوچنا چاہیے ۔مجھے یقین ہے کہ وہ بھی 36 سال کی عمر میں اس طرح کھیل نہیں پاتے ہوں گے ۔دھونی آج بھی میدان پر تیز بھاگتے ہیں اور ان کی فٹ نیس کو لے کر سوال نہیں کیا جا سکتا ہے ۔انہوں نے ہمیں دو عالمی کپ دلائے ہیں اور آج کے وقت میں بھی ان جیسا وکٹ کیپر ہمارے پاس محدود اوور ٹیم میں نہیں ہے ۔ ہندستانی کوچ نے کہا کہ دھونی میں جس طرح کی سمجھداری کھیل کو لے کر ہے ویسی صلاحیت تلاش کرنے میں کافی وقت لگے گا۔انہوں نے کہا کہ وہ آج بھی سب سے اچھے وکٹ کیپر ہیں اور دنیا بھر میں وہ بہترین وکٹ کیپرز میں گنے جاتے ہیں۔ان جیسے کھلاڑی کم ہی دیکھنے کو ملتے ہیں۔ ایک طرف جہاں سابق کپتان کی عمر کے ساتھ ان کے ریٹائرمنٹ کی باتیں بھی شروع ہو گئی ہیں تو وہیں شاستری نے سابق کپتان کو 2019 عالمی کپ کے لیے بھی ٹیم کا مضبوط دعویدار مانا۔شاستری نے کہا کہ دھونی کے ٹیسٹ کرکٹ سے ہٹنے کے بعد انہیں اب زیادہ محدود اوور فارمیٹ کھیلنا چاہیے تاکہ 2019 عالمی کپ تک وہ خود کو تیار کر سکیں۔ اس سے پہلے چیف سلیکٹر ایم ایس کے پرساد نے بھی دھونی کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ جس طرح کے کھلاڑی ہیں ان کی جگہ لینا آسان نہیں ہے اور فی الحال ہندستانی ٹیم میں ان کا کوئی متبادل نظر نہیں آتا ہے ۔ایسے میں توقع کی جا سکتی ہے کہ دھونی اگلے ورلڈ کپ میں ٹیم کا اہم حصہ رہیں گے ۔وہ ٹیسٹ سے ریٹائرمنٹ کے ساتھ ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 کی کپتانی کو چھوڑ چکے ہیں اور اب کافی کھل کر بھی کھیل رہے ہیں۔ وہیں نئے سال 2018 کے پہلے ہفتے میں شروع ہونے والے ہندستان کے جنوبی افریقہ کے دورے کو لے کر بھی شاستری نے اطمینان ظاہر کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے سب حریف ایک جیسے ہیں۔ہم انہیں مشکل اس لئے مان رہے ہیں کیونکہ ہم نے وہاں سریز نہیں جیتی ہے ۔لیکن یہ ہندوستانی ٹیم کے لئے ایک بڑا موقع ہے اور ہم وہاں جیتنے کے لئے جا رہے ہیں۔ ہندستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان پانچ جنوری سے سریز کی شروعات ہوگی اور ٹیم انڈیا 27 دسمبر کو غیر ملکی دورے کے لیے روانہ ہو جائے گی۔اس دورے کو اس لئے بھی مشکل مانا جا رہا ہے کہ قومی ٹیم کو اس کی تیاریوں کے لیے وقت نہیں ملا ہے کیونکہ اس کی سری لنکا کے ساتھ گھریلو سریز اتوار کو ہی مکمل ہوئی ہے ۔وہیں اس کا جنوبی افریقہ میں پریکٹس میچ بھی منسوخ ہو چکا ہے ۔