رام لیلا میدان سے راشٹرپتی بھون تک اندریش کی قیادت میں کشمیر مسئلے پر پیدل مارچ

نئی دہلی 14دسمبر(پریس ریلیز)آج دوپہر دو بجے سے رام میلامیدان سے راشٹر پتی بھون تک پیدل مارچ کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی قیادت عزت مآب جناب اندریش کمار نے کیا ۔ یہ پیدل مارچ کشمیر مسئلے پر کیا گیا ۔ جس میں بڑی تعداد میں کشمیری عوام نے حصہ لیتے ہوئے صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند کو میمو رنڈم پیش کیا گیا۔ میمو رنڈم میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ کل کشمیر ہندستان کے حوالے کیا جائے چاہئے وہ پاکستان کے قبضے میں ہو یا چین کے۔ جہاں کے باشندے پاکستان اور چین کے مظالم سے تنگ آکر اس بات کا مطالبہ کر رہے ہیں کہ انہیں ہندستان کے ساتھ جانے دیا جائے۔ اس پیدل مارچ میں خاص طور پر عزت مآب اندریش کمار کے علاوہ جناب گریش جویال، خورشید راجکااور عمران چودھری کے علاوہ لگ بھگ دو سو کے لگ بھگ افراد نے شرکت کرتے ہوئے صدر جمہوریہ کو اپنا میمو رنڈم سونپا۔مسلم راشٹریہ منچ نے آج دوپہر 2بجے رام لیلا میدان دہلی سے راشٹریہ پتی بھون تک کشمیری عوام کے ذریعہ دہشت گردی کے خلاف ایک امن مارچ نکالا گیا۔ مارچ کا پیغام ہے کشمیر سے دہشت گردی ختم ہو اور پاکستان کے قبضے والے کشمیر کو آزاد کراکے بھارت کے ساتھ منسلک کیا جائے۔ جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کے پاکستان کے قبضے والے کشمیر کے بارے میں دئے گئے بھارت مخالف بیان کا مسلم راشٹریہ منچ اور کشمیر کا عام باشندہ مخالفت کرتا ہے۔ جس کے تعلق میں کشمیری عوام عزت مآب جناب اندریش کمار کی قیادت میں کشمیری عوام عزت مآب جناب صدر جمہوریہ ہند سے ملاقات کرکے میمو رنڈم پیش کیا گیا۔ اور مطالبہ کیا کہ فاروق عبداللہ جیسے ملک مخالف ذہنیت رکھنے والے نیتاﺅںپر ملک سے بغاوت کرنے کے جرم میں مقدمہ درج کیا جائے۔ اور پاکستان کے قبضہ والے کشمیر کو آزاد کراکے ہندستان کے ساتھ منسلک کیا جائے۔ کیونکہ آج پاکستان قبضہ والے کشمیر میں بسنے والے تمام افرادپاکستان کے ظلم وزیادتی سے تنگ آ چکے ہیں۔ اس لئے مسلم راشٹریہ منچ حکومت ہند سے پی او کے کے تعلق میں معقول قدم اٹھانے کا مطالبہ کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مسلم راشٹریہ منچ یہ بھی مطالبہ کرتا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں جو 24سیٹیں ودھان سبھا اور 6سیٹیں ودھان پریشد کی خالی ہیں ان پر الیکشن کراکے یا نومنیشن کے ذریعہ مقامی لوگوں کے ذریعہ ان سیٹوں کو پر کیا جائے تاکہ جمہوریت اور بھارت کے کانسٹی ٹیوشن کا توقیر کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ آج کشمیر کے عوام نے وزیر اعظم کو بھی ایک میمو رنڈن اسی موضوع کے تحت پیش کیا۔ اور وزیر داخلہ کو بھی ایک میمو رنڈم پیش کیا گیا۔ اس پر امن مارچ کا انعقاد عزت مآب جناب اندریش کمار نے دہلی کے رام لیلا میدان سے کیا۔ اور کشمیری ڈیلیگیٹ کو پر امن مارچ کے ذریعہ صدر جمہوریہ سے ملاقات کرایا۔ جس میں کشمیری عوام نے اپنے اوپر ہو رہی غیر معقول فضا کو صدر جمہوریہ ہند سے بتا یا ۔ کہ کشمیر میں ہو رہی دہشت گردانہ کارروائیوں سے مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار بہتر طریقے سے نمٹے اور کشمیر کے مقامی افراد کی ذہنی الجھن اور پریشانیوں کو محسوس کیا جا سکے۔ اور اس بات پر بھی کنٹرول کیا جا سکے جو ملک مخالفت بیان کشمیری لیڈران کے ذریعہ دئے جا رہے ہیں۔ اس امن مارچ کیلئے کشمیری وفد کی قیادت نظیر میرنے بھی کیا۔ اس کے علاوہ ایڈوکیٹ الطاف لون، انجینئر اعجاز حسین، رئیس نائیک، اخلاق وانی، فیضان احمد، ندا خان، عدنان حسین، جاویدشیخ ، عاقل میر وغیرہ کشمیری نوجوان دہلی اور این سی آر میں عام لوگوں نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ کشمیر میں دہشت گردی کے خلاف کام کرنے والے مسلم راشٹریہ منچ سے ملاقات کر رہے ہیں اور دہلی و این سی آر میں بسنے والے کشمیری نوجوان اور یونیورسٹیوں میں پڑھنے والے طلبا نے بھی مارچ میںبڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔ مسلم راشٹریہ منچ یوا ونگ میں خورشید راجکا ، ڈاکٹر عمران چودھری سمیت یونیورسٹیوں کے طلبا نے اس امن مارچ میں حصہ لے کر مکمل طریقے سے کامیاب بنایا۔