دہلی، 19 دسمبر (یو این آئی) اولمپک اور عالمی چمپئن شپ کی چاندی کا تمغہ فاتح پی وی سندھو اور کندامب¸ سری کانت نے اپنی شاندار کامیابیوں سے بیڈمنٹن کو 2017 میں ملک کا نمبر ایک کھیل بنا دیا۔ بیڈمنٹن پورے سال موضوع بحث بنا رہا اور اس بات کا پورا کریڈٹ جاتا ہے سندھو اور سری کانت کو جنہوں نے پورے سال عالمی بیڈمنٹن میں ترنگا بلند رکھا۔سندھو اور سری کانت اس سال عالمی رینکنگ میں نمبر دو پر بھی پہنچے ۔سندھو اور سری کانت کو ممبئی میں پہلے والی اسپورٹس آنرز میں سال کے بہترین خاتون اور مرد کھلاڑی کا ایوارڈ ملا۔سری کانت کو اولمپک کھیل کلاس میں گوا سپورٹس کھلاڑی آف دی ایئر کا ایوارڈ بھی ملا۔ سندھو اور سری کانت سال کے آخری دبئی ورلڈ سپر سیریز فائنلس میں کھیلے جو ٹاپ درجہ بندی کے آٹھ کھلاڑیوں کا ٹورنامنٹ ہوتا ہے ۔اس ٹورنامنٹ میں اگرچہ سری کانت اپنے تینوں گروپ میچ ہار گئے لیکن سندھو نے فائنل میں پہنچ کر سائنا نہوال کے 2011 میں فائنل میں پہنچنے کی کارکردگی کی برابری کی۔سندھو کو فائنل میں جاپان اکانے یاماگوچ¸ سے تین گیمو ں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جنہیں انہوں نے گروپ میچ میں مسلسل گیمو ں میں شکست دی تھی۔ سندھو نے ورلڈ سپر سیریز کے چاندی کا تمغہ کے علاوہ عالمی چمپئن شپ میں چاندی کا تمغہ جیت کر سائنا کی برابری کی۔اس سے پہلے انہوں نے گزشتہ سال ریو اولمپکس میں بھی چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔سندھو نے سید مودی، انڈیا اوپن اور کوریا اوپن کے بھی خطاب جیتے ۔وہ کوریا اوپن جیتنے والی پہلی ہندوستانی کھلاڑی بنیں ۔سندھو کو عالمی بیڈمنٹن فیڈریشن کے کھلاڑی کمیشن میں بھی منتخب کیا گیا۔ سری کانت ورلڈ سپر سیریز فائنلس میں حالانکہ ایک میچ جیتنے میں بھی کامیاب نہیں ہو پائے لیکن انہوں نے پورے سال حیرت انگیز کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے 2017 میں پانچ سپر سیریز ٹورنامنٹوں کے فائنل میں جگہ بنائی اور چار میں خطاب جیت کر تاریخ رقم کی۔ سری کانت نے فرانسیسی اوپن، انڈونیشیا، آسٹریلیا اور ڈنمارک اوپن میں خطاب جیتے ۔وہ ایک سال میں چار یا اس سے زیادہ سپرسیریز خطاب جیتنے والے دنیا کے چوتھے اور ہندستان کے پہلے کھلاڑی بنے ۔سری کانت کی سب سے بڑی کامیابی اولمپک چمپئن چین کے چن لوگ کو شکست دے کر آسٹریلین اوپن ٹائٹل جیتنا رہی۔ 2017 کا سال پہلے اولمپک تمغہ فاتح سائنا نہوال کی واپسی کے لئے بھی یاد کیا جائے گا۔سائنا کو گزشتہ سال ریو اولمپک کی مایوسی کے بعد گھٹنے کی سرجری سے گزرنا پڑا تھا۔اس دوران سائنا نے یہاں تک کہہ دیا تھا کہ ایک بار تو ان کے ذہن میں خیال آ گیا تھا کہ وہ کھیل سے ہی ریٹائرمنٹ لے لیں لیکن اس کھلاڑی نے کمال کی واپسی کی۔ سندھو نے ناگپور میں سندھو کو شکست دے کر قومی چمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔انہوں نے نو سال بعد یہ خطاب جیتا۔سائنا نے ملائیشیا ماسٹرز کا بھی خطاب جیتا۔بی سائی پریت نے بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور سنگاپور اوپن کے فائنل میں سری کانت کو شکست دے کر ٹائٹل جیت لیا۔پریت نے تھائی لینڈ اوپن گراں پری خطاب بھی اپنے نام کیا۔ایچ ایس پرنئے کی نے قومی چمپئن شپ میں سری کانت کو شکست دے کر قومی خطاب اپنے نام کیا۔ پرنے نے پرپل¸ کشیپ کو شکست دے کر یو ایس اوپن گراں پری ٹائٹل بھی جیتا۔ ہندستانی بیڈمنٹن یونین نے اپنے ایوارڈ شروع کیے اور عظیم کھلاڑی پرکاش پادکون کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔اس سال کی کامیابیوں نے بیڈمنٹن کو 2017 میں ملک کا نمبر ایک کھیل بنا دیا اور بیڈمنٹن کھلاڑیوں نے یہ ثابت کر دیا کہ وہ اگلے اولمپکس میں زیادہ تمغے جیتنے کا دم رکھتے ہیں۔
سندھو- سری کانت نے بیڈمنٹن کو بنایا نمبر ون
