فرےد آباد قبرستان پر ناجائز قبضہ کی تےاری

نئی دہلی29دسمبر(ابصار احمد صدےقی ) ہرےانہ کے فرےد آباد نزد سورےا وہار قبرستان پر نا جائز قبضہ کی تےاری کی جارہی ہے اور اسکے لئے اس ز مےن کی باﺅنڈری کی جارہی ہے جس مےں قبرستان ہے اور ہزاروں قبرےں موجود ہےں ۔وقف اور قبرستاوں پر قبضے کا سلسلہ جاری ہے کےا موجودہ حکومت مسلمانوں کو پرےشان کرنے کے لئے اقتدار مےں آئی ہے ؟ اور دہلی وقف بورڈ کوئی قدم کےوں نہےں اٹھارہی ہے۔آج ےونائےٹےد مسلمس فرنٹ کے قومی صدر شاہد علی اےڈوکےٹ کی قےادت مےں اےک وفد پروےز محمد،سمےر خان ،حےدر علی ،ارشاد ملک ،عمران خان ودےگر نے فرےد آباد قبرستان کا دورہ کےا شاہد علی اےڈوکےٹ نے بتاےا کہ مسلم ےووا پرےشد کے اےک وفد نے کل مجھے بتاےا کہ فرےد آباد سورےہ وہار قبرستان پر اےئر فورس قبضہ کر رہی ہے جب ہم قبرستان پہنچے تو باﺅنڈری کرنے والوں نے پوچھنے پر بتاےا کہ ےہ باﺅنڈری کمل کنسٹرکشن کمپنی کرورہی ہے جو اےک پرائےوےٹ کمپنی ہے لےکن کون کرارہاہے باﺅنڈری تو اس پر جواب ملا کہ ےہ تو اعلی عہدےداران ہی بتا پائےں گے لےکن تےن گھنٹے کا وقفہ گذرنے کے بعد بھی کوئی اعلی عہدےدار نہےں آےا ہمےں اپنے ذرائع سے پتہ چلا کہ زمےن مافےا اس پر قبضہ کر رہی ہے جو وقف بورڈ اور قبرستان کی زمےن ہے جو سراسر غلط ہے کےونکہ قانون کے رو سے جو زمےن جو وقف بورڈ کی ہے وہ ہمےشہ وقف بور ڈ ہی کی رہے گی ۔ انھوں نے بتاےا کہ ےہ قبرستان ۸۰۹۱،۹۰۹۱ ، ۰۴۹۱ اور ۱۴۹۱ کے خسرے مےں بھی درج ہے تب پھر سرکار کےسے قانون کی خلاف ورزی کر سکتی ہے ،دفعہ ۱۵ وفق اےکٹ ۵۹۹۱ےہ کہتی ہےکہ قبرستان کو سر کار بھی قبضے مےں نہےں لے سکتی ہے تو پھر کس کے اشارے پر سےنکڑوں سال پرانے قبرستان پر قبضہ کےا جارہاہے۔ قانو ن کہتا ہےکہ وقف زمےن پر نہ سرکار قابض ہوسکتی ہے اور اس کو فروخت کےا جاسکتاہے تو پھر کس کے اشارے پر قبضہ کےا جارہاہے اس قبرستان مےں ۰۰۲ سال سے زےادہ قدےم اےک درگاہ بھی ہے اور آزادی سے پہلے کی اےک مسجد فتح بھی موجودہے جس کا اللےکھ بھی ۱۴۹۱ کے خسرہ مےں موجودہے ۔شاہد علی نے کہا کہ ہم نے اس لرائی کو لرنے کے لئے کمر کس لی ہے اور انشاءاللہ سرکار کو غےر قانونی کام کرنے سے روکنے کی ہرممکن قانونی اور سےاسی کوشش کی جائے گی۔