نئی دہلی،20دسمبر(یواین آئی) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کوچ روی شاستری نے کہا ہے کہ کپتان وراٹ کوہلی ہی اصل میں ٹیم انڈیا کے ‘باس’ ہیں اور وہ بطور کوچ ان کی صرف رہنمائی کررہے ہیں۔ انڈین ٹیم کی موجودہ لے کی ستائش کرتے ہوئے شاستری نے کہا کہ وراٹ میدان اور میدان کے باہر جس طرح سے سمجھداری دکھارہے ہیں اسے دیکھ کر وہ بہت مطمئن ہیں۔وراٹ کی ہمیشہ تعریف کرنے والے سابق کرکٹر شاستری کو انڈین ٹیم کا کوچ بنانے میں بھی کپتان کا رول سب سے اہم رہاتھا اور کوچ اور کپتان کے درمیان مضبوط تال میل ہمیشہ ہی موضوع بحث رہتا ہے ۔ انڈین ٹیم کے اہم کوچ شاستری نے ایک چینل کو دئے انٹرویو میں وراٹ کی بے حد تعریف کی اور انہیں ٹیم کا اصلی ‘باس’ بھی بتایا اور کہا کہ وہ ہمیشہ وراٹ کی مدد کے لئے تیار رہتے ہیں۔انہوں نے دہرایا کہ ان کے اور وراٹ کے درمیان بھی کافی بڑھیا ہیں۔شاستری نے کہا”ہمارے بیچ بہترین تال میل ہے ۔ہم دونوں کافی حد تک ایک جیسے ہی ہیں۔ہم صرف جیتنے کے لئے کھیلتے ہیں۔” کوچ نے کہا”ہماری ٹیم صرف ساتھ وقت بتانے کے لئے ہی ٹیم کا حصہ نہیں ہے ۔ہم لڑنے اور جیتنے کے لئے ہی اترتے ہیں۔ہم کھیل کو آگے لے جانے کے لئے اترتے ہیں۔ان کی سوچ مجھ سے کافی ملتی جلتی ہے ۔وہ جیسے بظاہر نظرآتے ہیں ویسے ہی انسان بھی ہیں۔”وراٹ کی کپتانی میں جہاں ہندوستان اس وقت دنیا کی نمبر ایک ٹیسٹ ٹیم ہے وہیں شاستری نے اپنے کریئر میں صرف ایک ٹیسٹ میں ہی ہندوستان کی قیادت کی ہے ۔ سابق کرکٹر شاستری 2014 سے اپریل 2016 تک انڈین کرکٹ ٹیم کے ڈائیریکٹر کے عہدے پر بھی رہے تھے لیکن جولائی میں انہیں نیشنل کرکٹ ٹیم کا اہم کوچ مقرر کردیا گیا تھا۔شاستری 2019 ورلڈ کپ تک دو برسو کے لئے کوچ بنائے گئے ہیں۔وراٹ کے ایک بہترین بلے باز سے موجودہ کامیاب کپتال تک کے سفر پر کوچ نے کہا کہ یقینی ہے کہ اسٹار کھلاڑی پہلے سے کافی پرسکون ہیں اور میدان پر ان کے تحمل سے ٹیم کو بھی کافی فائدہ ہواہے ۔انہوں نے کہا ”وہ اب پہلے سے زیادہ بالغ ہوئے ہیں۔وہ ابھی بھی صرف 29سال کے ہی ہیں اور نوجوان ہیں۔ان کے کریئر کے ابھی ساتھ سے آٹھ سال اور باقی ہیں۔ انہوں نے کہا ”میرا خیال ہے کہ وہ آگے چھ سات سال کے لئے اور ٹیم کی کمان سنبھالے رکھ سکتے ہیں اور آپ دیکھیں گے کہ وہ کس طرح سے اور بہتر ہوتے جارہے ہیں۔ان کی شخصیت میں جارحیت کے ساتھ کافی تحمل بھی آیا ہے جو ٹیم کے لئے بہت اچھا ہے ۔سبھی چاہیں گے کہ وراٹ ان کی بات سنیں لیکن ساتھ ہی وہ انڈین کرکٹ ٹیم کی کپتانی بھی کررہے ہیں۔” 55سالہ شاستری نے کہا کہ ایک وقت ایسا بھی تھا کہ ان کے اور وراٹ کے خیالات نہیں ملتے تھے لیکن اب دونوں ایک جیسا سوچتے ہیں اور ٹیم کو آگے لے جانے کی سوچ کے ساتھ کام کرتے ہیں۔انہوں نے کہا ”اس بات میں کوئی سچ نہیں ہے کہ آخر کپتان ہی ٹیم کا باس ہوتا ہے اور بطور کپتان وہ کوچ سے صلاح لے سکتے ہیں۔لیکن ضروری نہیں ہے کہ وہ میری ہر بات کو مانیں گے ہی۔” قومی کوچ نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ وراٹ اپنے دماغ سے ہی فیصلہ کریں گے ۔انہوں نے کہا”سپورٹ اسٹاف ان کی مدد کے لئے اور صلاح دینے کے لئے ہی ہے ۔میں ٹیم میں کچھ خاص مرکبات کے سلسلے میں ان کی مدد کرسکتا ہوں لیکن آخر میں مجھے خوشی ہوگی کہ وہ خود ہی فیصلہ کریں۔”کھیل کے سبھی ٹیسٹ،ون ڈے اور ٹوینٹی 20 فارمیٹس میں زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے اور موجودہ ٹیم انڈیا کے سلسلے میں انہوں نے کہا ہماری موجودہ ٹیم پہلے کی ٹیموں سے الگ ہے کیونکہ اس میں بھرپور اعتماد ہے ۔انہیں کھیل اورجیت کی بھوک ہے ۔پہلے کی ٹیموں میں بھی ایسا تھا لیکن آج کے کھلاڑی کھل کر کھیلنے والوں میں سے ہیں۔ان کے پاس وراٹ جیسا کپتان ہے جو بالکل ہچکچاتا نہیں ہے ۔” شاستری نے کہا”ہماری ٹیم کے کھلاڑی جانتے ہیں کہ انہیں غیر ملکی زمین پر بھی اچھا کھیلنا ہوگا۔ویسے انہیں گھریلو اور غیر ملکی زمین پر کافی کامیابی ملی بھی ہے ۔وہ جانتے ہیں کہ اس کے کیا معنی ہیں۔ہندوستان کے ان نوجوان کھلاڑیوں نے حال ہی میں جس طرح کی بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں وہ قابل تعریف ہے ۔ورلڈ کپ میں بھی ہماری ٹیم نے بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ایشیا کپ بھی جیتا ہے ۔میں ان کھلاڑیوں کو ایک ساتھ اگلے کئی اور برسوں تک ساتھ دیکھتا ہوں۔”
وراٹ کوہلی ہی ٹیم انڈیا کے ’باس‘
