نئی دہلی، 19 دسمبر (یو این آئی) کانگریس صدر راہل گاندھی نے گجرات اسمبلی انتخابات کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے آج کہا کہ اس الیکشن کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے دعو¶ں کی پول کھل گئی ہے اور بدعنوانی کے معاملے میں ان کا اعتبار سوالوں کے گھیرے میں آ گیا ہے ۔ مسٹر راہل گاندھی نے پارلیمنٹ کے احاطے میں صحافیوں سے کہا کہ مسٹر مودی ہمیشہ اور مسلسل بدعنوانی کی بات کرتے رہے ہیں لیکن گجرات اسمبلی انتخابات کے دوران جب ان سے رافیل دفاعی سودے میں گڑبڑی، بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر امت شاہ کے بیٹے جے شاہ کی کمپنی کے قلیل عرصے میں ہزاروں گنا منافع کمانے جیسے بدعنوانی سے متعلق سوالات کئے گئے تو مسٹر مودی نے خاموشی اختیار رکھی اور یہ خاموشی ان کے اعتبار پر سوال کھڑا کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ انتخابی مہم کے دوران مسٹر مودی کی تقریروں میں ترقی، بدعنوانی اور مصنوعات و خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) مکمل طور پر غائب تھے ۔ بدعنوانی پہلے ان کی تقریروں کا لازمی حصہ ہوتا تھا۔ جی ایس ٹی کو اپنی حکومت کی کامیابی بتاتے تھے اور ترقی کی باتیں کرتے تھے لیکن تین چار ماہ کے دوران انہوں نے اس بارے میں کچھ نہیں بولا اور نہ ہی اکثر پوچھے گئے سوالات کا جواب دیا۔ مسٹرراہل گاندھی نے گجرات انتخابات کے نتائج کو کانگریس کے لئے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ تین چار ماہ پہلے کہا جا رہا تھا کہ کانگریس گجرات میں بی جے پی سے لڑ نہیں سکتی لیکن کل آنے والے انتخابات کے نتائج سب نے دیکھ لیے ہیں۔ کانگریس کے لئے یہ نتائج اچھے ہیں ، جبکہ بی جے پی کے لئے یہ زبردست دھچکا ہے ۔ کیونکہ مودی ماڈل کا جس طرح سے پروپیگنڈہ کیا جا رہا تھا اور اس پر جو باتیں کی جا رہی تھیں وہ گجرات میں نہیں چلیں ہیں۔انہوں نے بی جے پی اور مسٹر مودی پر غصے کی سیاست کرنے کا بھی الزام لگایا اور کہا کہ یہ ان کے لئے پیغام ہے کہ غصے کو پیار سے جیتا جا سکتا ہے ۔ بابائے قوم مہاتما گاندھی نے بھی سکھایا ہے کہ محبت سے سب کو جیتا جا سکتا ہے ۔ مسٹر راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ گجرات میں مودی ماڈل نہیں چلا تو وہاں غصے کی سیاست ہوئی لیکن محبت سے سب کچھ جیتا جا سکتا ہے ، گجرات انتخابات نے بی جے پی اور مودی جی کے لئے یہ پیغام دیا ہے ۔ گجرات اسمبلی انتخابات میں مشن 150 کے لئے الیکشن لڑنے والی بی جے پی ریاست میں اگرچہ چھٹی بار اقتدار میں آئی ہے لیکن وہ 100 کا ہندسہ پار نہیں کر پائی اور اس کو صرف 99 سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑا جبکہ کانگریس کو 19 سیٹوں کا فائدہ ہوا ہے اور اس کو اور اس کے اتحادیوں کو 80 سیٹیں ملی ہیں
گجرات انتخابات میں مودی کے وقار پر اٹھے سوال:راہل
