اسرائیل: حماس رہ نما حسن یوسف کو6 ماہ کی انتظامی حراست کی سزا

مقبوضہ بیت المقدس20 دسمبر (آئی این ایس انڈیا )اسرائیلی حکام نے اسلامی تحریک مزا حمت ’حماس‘ کے سرکردہ رہ نما اور فلسطینی پار لیمنٹ کے سرکردہ رکن الشیخ حسن یوسف کو ایک بار پھر چھ ماہ کے لئے انتظامی حراست کے تحت قید کردیا ہے۔ الشیخ حسن یوسف کے صاحبز اد ے اویس حسن نے بتایا کہ اسرائیلی حکام نے ان کے والد کو ایک بار پھر چھ ماہ کے لیے انتظامی حرا ست کے تحت قید کردیا ہے۔چھ ماہ کے بعد ان کی سزا میں توسیع کی جاسکتی ہے۔فلسطینی اسیران کے حقوق پر نظر رکھنے والے ادارے’ اسیران اسٹڈی سینٹر‘ کے ترجمان نے بتایا انتظامی حرا ست کی پالیسی کے تحت پابند سلاسل چار ارکان میں 61 سالہ الشیخ حسن یوسف شامل ہیں۔ ان کا تعلق غرب اردن کے علاقے بیتونیا سے ہے اور انہیں صہیونی فوج نے حال ہی میں حراست میں لیا تھا۔اسیران اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے بتایا کہ الشیخ حسن یوسف اب تک مجموعی طور پر 18 سال قید کاٹ چکے ہیں۔الشیخ حسن یوسف کو سنہ 2015ءمیں بھی گرفتار کیا گیا انتظامی حراست کے تحت قریبا دو سال تک پابند سلاسل رکھا گیا تھا۔ انہیں کچھ ہی ہفتے قبل رہا کیا گیا تھا۔حسن یوسف کو اسرائیلی فوج نے چند روز قبل حراست میں لیا تھا۔ ان کی گرفتاری پرحماس کی جانب سے شدید رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔