بھارت کوٹلہ میں ناقابل تسخیر رہنے کاریکارڈ برقرار رکھنا چاہے گا

نئی دہلی، یکم دسمبر (یو این آئی) کرشماتی کپتان اوربلے باز وراٹ کوہلی کی ٹیم انڈیا یہاں فیروز شاہ کوٹلہ میدان میں اپنی ناقابل تسخیر قلعہ کے ساتھ ہفتہ سے ہونے والے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں سری لنکا کو شکست دے کر سیریز جیتنے کے ارادے سے اترے گا۔ ہندستان نے کولکاتہ میں پہلا ٹیسٹ ڈرا ہونے کے بعد ناگپور میں دوسرا ٹیسٹ ایک اننگ اور 239 رنوں سے جیت کر 0۔1 کی سبقت حاصل کرلی ہے ۔اگر ہندستان کوٹلہ میں تیسرے ٹیسٹ میں بھی سری لنکا کو ہرادیتا ہے تو وہ آسٹریلیا کے مسلسل نو سیریز جیتنے کے عالمی ریکارڈ کی بھی برابری کرلے گا۔ دنیا کی نمبر ایک ٹیسٹ ٹیم انڈیا کا کوٹلہ میدان میں زبردست ریکارڈ رہا ہے اس نے یہاں گزشتہ 30 برسوں میں 11 میچوں میں سے 10 میچوں میں فتح حاصل کی ہے اور ایک میچ ڈرا کھیلا ہے ۔ اس میدان پر ان تیس برسوں میں دنیا کی کوئی بھی ٹیم ہندستان کو شکست نہیں دے پائی ہے ۔ سری لنکا اس میدان پر اپنا گزشتہ ٹیسٹ کھیلا تھا اور اس میں اسے 188 رنوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ 2005 میں ہندستان کا مسلسل بہترین مظاہرہ ، کھلاڑیوں کی زبردست فارم اور کپتان کوہلی کی ہمت ٹیم انڈیا کو کامیابی کی نئی بلندیوں پر لے جا چکی ہے اب بس اس میں ایک باب جوڑنا باقی ہے ۔ ہندستان اس میچ کو جیت کر سیریز اپنے نام کرکے آسٹریلیا کی لگاتار نو سیریز جیتنے کے عالمی ریکارڈ کی بھی برابری کرلے گا۔ کوٹلہ ٹیسٹ کے لئے دلچسپ بات یہ ہوگی کہ کیا ہندستان گزشتہ ٹیسٹ الیون کو میدان پر اتارتا ہے یا اس میں کوئی تبدیلی کرتا ہے ۔ ناگپور میں افتتاحی بلے باز لوکیش راہل صرف سات رن ہی بناپائے تھے اور اگر ٹیم میں کوئی تبدیلی ہوتی ہے تو وہ آخری الیون میں اوپنر شکھر دھون کی واپسی ہوسکتی ہے جو مرلی وجے کے شراکت دار کے طور پر بلے بازی کرسکتے ہیں۔ وجے نے ناگپور میں 128، جیتیشور پجارا نے 143، کپتان وراٹ نے 213 اور روہت شرما نے ناٹ آ¶ٹ 102 رن بنائے تھے یعنی اس بیٹنگ کے ساتھ کسی قسم کی کوئی تبدیلی کی امید نہیں ہے ۔ ٹیم میں دو اسپنر اور دو تیز گیندباز بھی رہ سکتے ہیں ۔ آف اسپنر روی چندرن اشون نے ناگپور میں آٹھ وکٹ اور بائیں ہاتھ کے اسپنر رویندر جڈیجہ نے پانچ وکٹ لئے تھے ۔ تیز گیند باز ایشانت شرما نے پانچ اور امیش یادو نے دو وکٹ حاصل کئے تھے ۔ ایشانت کا دہلی ویسے بھی گھریلو میدان ہے ۔ کولکاتہ کے بعد یہ امید کی جارہی ہے کہ ناگپور اور دلی میں تیز گیندبازوں کو مدد ملے گی۔ ناگپور میں اسپنروں کو بھی اچھی مدد ملی اور سری لنکا کے بلے بازوں کے پاس ہندستان کی اسپن جوڑی کا کوئی متبادل نہیں تھا۔ اشون اس میدان پر کافی کامیاب رہے ہیں انہوں نے یہاں تین میچوں میں 23 وکٹ لئے ۔ سب سے تیز 300 وکٹ پورے کرنے کا نیا ریکارڈ بناچکے اشون نے یہاں جنوبی افریقہ کے خلاف 2015 میں کھیلے گئے گزشتہ مقابلے میں 337 رنوں کی فتح میں کل سات وکٹ حاصل کئے تھے جبکہ جڈیجہ نے بھی سات وکٹ لئے تھے ۔ راجدھانی کے سرد اور خوشگوار موسم میں تیز گیندبازوں کے ساتھ اسپنروں کو بھی کافی مدد ملنے کی امید ہے ۔ سری لنکا کی ٹیم کو اس مقابلے میں واپسی کے لئے اپنے بہترین کھیل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔اگر کولکاتہ کی پہلی اننگ کو چھوڑ دیا جائے تو اس کے بعد مہمان ٹیم لگاتار جدوجہد کرتی رہی ہے ۔ بائیں ہاتھ کے اسپنر رنگنا ہیرات کے آخری میچ سے باہر ہوجانے سے سری لنکا کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے ان کی جگہ لیگ اسپنر جیفری ونڈرسے کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو ٹیسٹ میں اپنی شروعات کرسکتے ہیں۔ اگر سری لنکا ونڈرسے کو مقابلے میں اتارتا ہے تو وہ نئے ہونے کی وجہ سے ہندستانیوں کو پریشان کرسکتے ہیں۔ سری لنکا کی تیز اور اسپن گیند بازی ہندستانی بلے بازوں کے سامنے کمزور نظر آرہی ہے ۔ سری لنکا ٹیم انتظامیہ کو کچھ اضافی کوششیں کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ ہندستان کے سامنے چیلنج پیش کرسکیں۔ سری لنکا کی صرف گیندبازی ہی نہیں بلے بازی بھی کمزور ثابت ہوئی ہے ۔ حالت یہ ہے کہ کئی سابق ہندستانی تجربہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایسی ٹیم کے ساتھ سیریز رکھے جانے کی کیا ضرورت ہے ۔ سری لنکا کے تجربہ کار بلے بازوں دیمتھ کرونارتنے ، لاہیرو تریمانے ، انجیلومیتھیوز اور کپتان دنیش چانڈی مل کو وکٹ پر وقت گزارنا ہوگا تبھی جاکر مہمان ٹیم تھوڑی جدوجہد کر پائے گی۔