دو برسوں میں انسانی اسمگلنگ کے سات ہزار سے زائد مقدمات کا اندراج

اسلام آباد21 دسمبر (آئی این ایس انڈیا )پاکستان میں گزشتہ دو سالوں کے دوران ملک بھر میں انسانی اسمگلنگ کے واقعات کے سات ہزار سے زائد مقدمات درج کیے گئے ہیں اور ان میں مبینہ طور ملوث سات ہزار تین سو سے زائد افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے پارلیمان کی ایوان زیریں یعنی قومی اسمبلی میں حزب مخالف کی جماعت پیپلز پارٹی کی قانون ساز شازیہ ثوبیہ کے سوال کے تحریری جواب میں پیش کیے گئے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 2016ءمیں صوبہ پنجاب میں انسانی ٹریفکنگ کے 3349، خیبر پختونخواہ میں 140، سندھ میں 181 اور بلوچستان میں 349 مقدمات درج کیے گئے جبکہ رواں سال پورے ملک میں ایسے 3334 مقدمات درج کیے گئے، جن میں سے زیادہ تر مقدمات صوبہ پنجاب میں درج کیے گئے جن کی تعداد 2784 تھی جبکہ باقی دیگر صوبوں میں درج کی گئے گئے ۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ان مقدما ت کے اندراج کے بعد پورے ملک میں گزشتہ دو سالوں کے دوران7,381 افراد کو گرفتار کیا گیا اور ان میں بھی زیادہ تر گرفتاریاں صوبہ پنجا ب میں عمل میں لائی گئیں۔انسانی حقوق کے سرگرم کارکن او ر و کیل انیس جیلانی نے گفتگو کرتے کہا کہ مقدمات درج کرنا اچھی پیش رفت ہے لیکن حکومت کو یہ بات بھی یقنی بنانی چاہیے کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کڑی سزا سے نہ بچ سکیں۔انہوں نے کہا کہ ” میرا خیال ہے کہ یہ جو جو تعداد بتا ر ہے ہیں وہ ان لوگوں کی ہے جو انسانی ٹریفکنگ کا نشانہ بنے ہیں۔ جب بھی اس طرح کوئی شخص اس طریقے سے ملک سے باہر جاتا ہے تو واپس آنے کے بعد اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا جاتا ہے۔ ان لوگوں کے خلا ف مقدمہ درج کرنا چاہیے جو انسانی ٹر یفکنگ میں ملوث ہیں۔ ’انہو ں نے کہا کہ اگر حکو مت عملی اقدامات کرے تو ایسے واقعات کی روک تھام ممکن ہے‘َ یہ چیلنج اتنا بڑا نہیں ہے جس طرح جنوبی ایشیا کے بعض دیگر ملکوں جیسے بنگلادیش یا برما میں ہے۔ (پاکستان میں ) اس کو کنڑول کیا جاسکتا ہے اگر حکومت سیاسی عزم کا مظاہرے کر ے اور کچھ عملی اقدمات کرے تو میرے خیال میں اس کا سد باب کیا جاسکتا ہے۔پاکستان کے صوبہ بلو چستان میں تربت کے علاقے میں گزشتہ ماہ دو مختلف واقعات میں 19 افراد کی ہلا کت کے معاملے پر انسانی حقوق کے سرگرم کارکنوں نے نہ صر ف آواز بلند کی بلکہ یہ معاملہ میڈیا اور پارلیمان میں بھی زیر بحث رہا۔ احسن اقبال نے اسی واقعہ کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ کی وڈیو سماجی میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر نشر ہو نے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اس میں مبینہ طور ملوث 17 افراد کی نشا ندہی کرتے ہوئے سات کو گرفتار کر لیا جبکہ دیگر افراد کی گر فتار ی کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ تر بت میں ہلا ک ہونے والوں کا تعلق صوبہ پنجاب کے گوجر انوالہ ڈیڑ ن کے مختلف اضلاع سے تھا جو بعض مقامی اوربیرونی ایجنٹوں کی مدد سے ایران کے راستے یورپ جانے کی متمنی تھے۔