روہت کی کپتانی میں شاندار آغاز کرے گا بھارت

دھرمشالہ، 9 دسمبر (یو این آئی)وراٹ کوہلی کی غیر موجودگی میں انڈین کرکٹ ٹیم اپنی موجودہ عدم استحکام اور مضبوطی کو برقرار رکھتے ہوئے قائم مقام کپتان روہت شرما کی قیادت میں سری لنکا کے خلاف اتوار سے شروع ہو رہی ون ڈے سیریز میں بھی شاندار آغاز کے ساتھ میدان میں اترے گی۔ ہندستان نے سری لنکا کے خلاف مسلسل 10 میچ جیتنے کا ریکارڈ بنایا ہے ۔اس نے اس سال سری لنکا کو اسی کے گھر میں تینوں فارمیٹس میں نو صفر سے شکست دی تھی اور اب اپنی گھریلو سیریز میں بھی اس کا مہمان ٹیم کے خلاف ناقابل شکست آرڈر شاندار رہاہے ۔ ٹیسٹ سیریز میں ایک صفر سے جیتنے کے بعد اب ٹیم انڈیا کا اتوار کو شروع ہورہی تین میچوں کی یک روزہ سیریز میں بھی کلین سویپ کرنے کا ارادہ ہے ۔ حالانکہ ان کے حقیقی ا سٹار کپتان وراٹ ممکنہ طور پر اپنی شادی کے لئے چھٹیوں پر ہیں اور ایسے میں یہ ذمہ داری سلامی بلے باز روہت کے کندھوں پر ہے ۔ ٹیسٹ سیریز میں سب سے زیادہ رن اور کئی ریکارڈ بنانے والے کپتان اور دنیا کے نمبر ون یک روزہ بلے باز وراٹ کی غیرموجودگی احساس یقینا ٹیم انڈیا کو رہے گا لیکن یہ باقی کھلاڑیوں کے اپنی صلاحیت ثابت کرنے کا بہترین موقع بھی ثابت ہوسکتا ہے ۔ شریس ایر، روہت، منیش پانڈے ، لوکیش راہل، مہندر سنگھ دھونی، آل را¶نڈر ہاردک پانڈیا، اجنکیا رہانے سبھی ٹیم کے بہترین بلے باز ہیں اور وراٹ کی غیر حاضری میں میچ کے اسکوربورڈ کو مضبوط رکھنے کی ذمہ داری انہی پر ہے ۔ٹسٹ سیریز سے باہر رہ کر آرام کرکے واپس لوٹے پانڈیا مڈل آرڈر میں اچھے اسکورر ہیں تو سابق کپتان اور ٹیم کے سب سے تجربہ کار دھونی یقینا ہی اپنے ”ورچوول”کپتان کاکردار نبھائیں گے اور ان کی حکمت عملیاں اہم رہیں گی۔ دھونی نے سری لنکا کے خلاف اس برس اسی کے گھریلو میدان پر کھیلے گئے پانچ یک روزہ میچوں کی سیریز میں اطمینان بخش کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اور ناقابل شکست (ناٹ آ¶ٹ 45، 67، 49 ایک رن) کی اننگز کھیلی تھیں۔ لیکن نیوزی لینڈ کے خلاف اپنی آخری یک روزہ سیریز میں ان کے بلے سے رن نہیں بنے اور اس مرتبہ ان کے پاس ناقدین کو جواب دینے کا موقع ہوگا۔ اگرچہ بھروسے مند کہے جانے والے بلے باز اجنکیا رہانے کی خراب فارم ضرور تشویش کا سبب ہے جن کی حالیہ ٹسٹ سیریز میں کافی خراب کارکردگی رہی اور وہ اس وقت اپنی پرفارمنس کو برقرار نہیں رکھ پارہے ہیں۔ افتتاحی ترتیب میں روہت اور رہانے پہلی پسند ہیں لیکن شکھر دھون کی طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے ہو سکتا ہے کہ رہانے کو اوپننگ کا موقع ملے ۔ ایسے میں یہ ان کے لیے اہم ذمہ داری ہوگی کہ وہ ٹیم کو اچھی شروعات دلا سکیں۔ رہانے نے آسٹریلیا کے خلاف آخری پانچ میچوں کی ون ڈے سیریز میں 5، 55، 70، 53 اور 61 رنوں کی بہترین نصف سنچریاں بنائیں لیکن جنوبی افریقہ سیریز سے قبل رہانے کی یہ خراب کارکردگی ٹیم انتظامیہ کے لئے بھی باعث تشویش بات ہے ۔ حالانکہ ان کے فارم میں واپسی کی امید کی جا سکتی ہے ۔ دوسرے چھٹے نمبر پر کیدار جادھو کے کھیلنے کی امید ہے ۔ ٹیم میں شریس اور منیش کو بھی شامل کیا گیا ہے اور اگر دھون اور چوٹل جادھو دھرمشالہ میں نہیں کھیلتے ہیں تو ان دونوں کھلاڑیوں کو آخری الیون کا حصہ بنایا جا سکتا ہے ۔ ٹیم انڈیا کے گیندباز بھونیشور شادی کے بعد واپسی کررہے ہیں اور دھرمشالہ پہنچ چکے ہیں۔ ان کے ساتھ جسپریت بمراہ بھی ہیں۔ ٹیم میں سدھارتھ کول کو بھی شامل کیا گیا ہے لیکن یہ دیکھنا ہوگا کہ تیسرے گیند باز کے طور پر انہیں موقع ملے گا یا نہیں ۔ اسپنروں میں یجویندر چہل اور چائنامین گیندباز کلدیپ یادو دونوں نے اس برس بہترین کارکردگی دکھائی ہے اور آخری الیون نے دیگر اسپنر اکشر پٹیل کے ساتھ ہونگے ۔ دوسری جانب سری لنکا کی بات کریں تو بھلے ہی کوٹلہ میں آلودگی کی وجہ سے اس کے کھلاڑیوں کو کافی پریشانی اٹھانی پڑی اور میچ کے پانچوں دن وہ ماسک پہن کر کھیلتے دکھائی دئیے لیکن پہاڑوں سے گھرے دھرمشالہ اسٹیڈیم میں سردی اور کھلی ہوا میں انہیں کھیلنے کا موقع ملے گا اور اس مرتبہ وہ اگر خراب مظاہرہ کرتے ہیں تو یقینا ہیہ ان کے پاس کوئی بہانہ نہیں ہوگا۔ سری لنکا نے اپنے گھریلو میدان پر اس برس ہندستان سے 5۔0 سے ون ڈے سیریز ہاری تھی لیکن حال ہی میں ہوئے تین ٹسٹ میچوں کی سیریز میں اس نے کہیں بہتر کھیل کا مظاہرہ کیا اور دو میچ ڈرا بھی کرائے ۔ آل را¶نڈر تشارا پریرا کی کپتانی میں اس کے پاس ہندستان سے ون ڈے میں گزشتہ شرمناک شکست کا بدلہ لینے کا یہ سنہری موقع بھی ہے ۔ سری لنکا کی ٹیم میں کشال پریرا اور اسیلا گنارتنے کی واپسی ہورہی ہے جبکہ دہلی میں ڈرا رہے ٹیسٹ میچ میں جس طرح نچلے آرڈر کے بلے باز دھننجے ڈی سلوا نے رن بنائے اس کے بعد ان پر ون ڈے میں بھی اسی کارکردگی کو دوہرانے کی ذمہ داری رہے گی۔ ساتھ ہی نروشن ڈکویلا، تجربہ کار آل را¶نڈر انجیلو میتھیوز، اپل تھرنگا، لاہیرو تریمانے کو بھی آگے بڑھ کر ذمہ داری نبھانی ہوگی۔