سیکولر ازم کی جڑوں کو کھوکھلا کر کے دیش کو فسطائیت اور فرقہ واریت کی طرف تیزی سے دھکیلایا جارہا ہے:مولانا حلیم اللہ قاسمی

ناندیڑ ۔10دسمبر(ےو اےن اےن)ملک میں جو حالات پیش آرہے ہیں ،اگر ان کا بغور جائزہ لیاجائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ فرقہ پرستوں کی گھناﺅنی حرکتوں کی وجہ سے ملک کا امن و امان داﺅں پر لگا ہوا ہے اورملک اقتصادی دشواریوں سے بھی دو چار ہے ۔ امن و قانون کی حالت قابل اطمینا ن نہیں ہے اور نہ ہی عدل و انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جارہا ہے ،بلکہ سیکولر ازم کی جڑوں کو کھوکھلا کر کے دیش کو فسطائیت اور فرقہ واریت کی طرف تیزی سے دھکیلا جارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا حلیم اللہ قاسمی (جنرل سکر یٹری جمعیة علماءمہاراشٹر) نے دیگلور ناکہ ،ناندیڑ میں عظیم الشان جلسہ عام بعنوان قومی یکجہتی (قومی ایکتا)کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ۔قومی یکجہتی کے عنوان پر جلسہ عام کو خطاب کرتے ہوئے مولانا حلیم اللہ قاسمی نے کہا کہ ہمارے وطن کی گنگا جمنی تہذیب اور اس کا تاریخی تسلسل نیز آزاد ہندوستان کا دستور العمل سب کے سب قومی یکجہتی کا تقاضا کرتے ہیں ۔اسی بناءپر جمعیة علماءہند کے صدر محترم مولانا سید ارشدمدنی دامت برکاتہم کی یہ کوشش ہے کہ اس طرح کے پروگرام ملک کے ہر حصہ میں برابر ہوا کریں تاکہ خیر سگالی ،روادار ی اور الفت و محبت کا ماحول ساز گار رہے ۔مولانا حلیم اللہ قاسمی نے یہ بھی کہا کہ سیکولرازم مسلمانوں کی کوئی مجبوری نہیں ہے بلکہ پورے ملک کی ضرورت ہے اور ملک کی تمام اکائیاں خواہ وہ مذہب کی بنیاد پر تشکیل پاتی ہوں یا برادری کی بنیاد پر ،سب کو اسی سیکولر دستور نے ایک لڑی میں پرو رکھا ہے ۔ اگر اس لڑی کے دھاگے کو چھیڑا گیا تو ملک کا تانا بانا تسبیح کے دانوں کی طرح بکھر جا ئے گا ۔ مفتی حفیظ اللہ قاسمی (ناظم تنظیم جمعیة علماءمہار اشٹر) نے کہا کہ ہمارے ملک میں انگنت مذہب اور بے شمار تہذ یبیں پھل پھول رہی ہیں ،صدیوں سے لوگ آپس میں پیار و محبت اور اخوت کے ساتھ برسو ں سے رہتے چلے آرہے تھے ،ایک دوسرے کے دکھ درد میں بھی شریک ہوتے تھے،لیکن شر پسند عناصر نے دلوں کو توڑنے اور ذہن و دماغ میں تعصب کے بیج بونے کی سازشیں رچ کر ملک کی پر امن فضا میں نفرت کا زہر گھول نے کے درپے ہے ۔ آئے دن کوئی نہ کوئی شوشہ چھوڑ کر مذہبی منافرت پھیلانے کا کام کیا جارہا ہے ۔اور ملک کی قدیم تہذیب و روایت کو مٹانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔مفتی حفیظ اللہ قاسمی نے یہ بھی کہا کہ ملک پیار و محبت سے چلے گا ،اس کے لئے ہمیں ہندوستانی تہذیب و روایت کو عام کرنا اور قومی یکجہتی کو فروغ دینا وقت کا اہم تقاضا ہے ۔نیز آپ نے دوران خطاب حاضرین سے درخواست کی کہ وہ جمعیة علماءسے وابستہ رہیں اوراس کے تنظیمی ڈھانچے کو مضبو ط تر کریں ،اس کے لئے چند امور کی طرف رہنمائی بھی فرمائی ۔ اس جلسہ میں حاضرین سے حافظ محمد عارف انصاری (رکن مجلس عاملہ جمعیة علماءمہاراشٹر) ڈاکٹر سبحان علی (بسمت نگر صدر ٹیپو سلطان بیرگیڈیئر) ایڈو کیٹ سنجے روئی کر (رتنیشوری پولی ٹکنیک کالج ناند یڑ) نے بھی خطاب کیا ۔اس جلسہ عام کی سرپرستی مفتی مرزا کلیم بیگ ندوی (صدر جمعیة علماءعلاقہ مراٹھواڑ ہ ) نے کی جبکہ صدارت حافظ سلیم ملی (ضلع صدر جمعیة علماءضلع ناندیڑ)نے فرمائی ،اور نظامت کے فرائض مفتی اکرم قاسمی نے انجام دیئے ۔نیز اس جلسہ میں مہمان خصو صی کی حیثیت سے مولانا اشتیاق احمد قاسمی (نائب صدر جمعیة علماءمہاراشٹر) مولانا محمد عیسیٰ خان کاشفی (جنرل سکریٹری جمعیةعلماءعلاقہ مرا ٹھواڑہ) مو لانا نصر اللہ حسینی ندوی (ناظم شعبہ منتظم جمعیة علماء) مولانا اعجاز خان بیتی (صدر جمعیة علماءضلع ہنگولی ) حا فظ عبد الرشید حمیدی (صدر جمعیة علماءضلع پر بھنی) نے شرکت کی ۔اس کانفرنس میں علاقائی اورمقا می جمعیة علماءکے کارکنان اورسامعین بڑی تعداد میں موجود تھے