پریس کلب آف انڈیا کے نومنتخب ممبران کے اعزاز میں آئی او ایس کی جانب سے عشائیہ کا اہتمام

نئی دہلی ۔20دسمبر(پریس ریلیز) پریس کلب آف انڈیا کے نو منتخب ممبران کے اعزاز میں گذشتہ شب انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹو اسٹڈیز کی جانب سے ایک عشائیہ کا اہتما م کیا گیا۔ اس موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے آئی او ایس کے چیرمین ڈاکٹر منظور عالم نے کہاکہ میڈیا میں حقیقت پر مبنی خبریں اب نہیں آرہی ہیں،سچائی عنقا ہوتی جارہی ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ، انہوں نے اس جانب بھی توجہ دلائی کہ ماہر ین تعلیم ،ریسرچ اسکالرس اور صحافیوں کے درمیان بہت فاصلہ ہوگیا ہے جسے کم کر نے کی ضرورت ہے ۔پریس کلب کے نومنتخب صدر گو تم رائے نے کہاکہ پریس کلب آف انڈیا ہند وستان کا ایک معتبر اور حکومتی دباﺅ سے آزاد صحا فیوں کا ادارہ ہے ،میڈیا کی آزای کو بنائے رکھنے کی ہماری کوشش جاری رہے گی ،اس دوران ہم ایک پروگرام ہر ماہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس میں کسی صحافی کی لکھی ہوئی کتا ب پر ہم یہاں مذاکرہ کریں گے اور اس کتاب میں جو کچھ ہے اسے دور تک پہونچا ئیں گے ، اس موقع پر انہوںنے یہ بھی کہاکہ اس سال پریس کلب میں اردو صحافت کوبھی نمائندگی ملی ہے جو بہتر ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ اردو میڈیا میں جو کچھ چیزیں چھپتی ہے وہ نیشنل میڈیا میں بھی آئے ۔پریس کلب آف انڈیا کے جنرل سکریٹری ونے کمار نے کہاکہ سوشل میڈیا آنے کے بعد تحقیقی صحا فت کا مزاج ختم ہوگیاہے ،1000/1200 الفاظ سے زائد کا اب کوئی مضمون نہیں لکھتاہے ،پڑھنے کا مزاج ختم ہوگیا بلکہ یہ کہاجانے لگاہے جتناکم الفاظ استعمال کیا جائے اتنا بہتر ہے ،فیس بک اور ٹوئٹر وغیرہ پر اب لوگ چند لفظوں میں اپنی بات کہنے کی کوشش کرتے ہیں تاہم یہ صحافت کیلئے اچھی چیز نہیں اور صحافیوں کو پڑھنے کا مزاج پیدا کر نا چاہئے ۔ آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر جناب نوید حامد نے کہاکہ آئی اوایس کی جانب سے صحافیوں کے اعزاز میں عشا ئیہ کا اہتمام بہتر اور قابل ستائش اقدام ہے ،صحافیوں سے ہماری گزار ش ہوگی کہ وہ ملک کے چوتھے ستون کو آزاد بنانے اور مضبوط کرنے کی جدوجہد جا ری رکھیں ۔جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شعبہ ماس کمیو نیکشن کے ڈائریکٹر افتخار احمد نے کہاکہ ہند وستان میں اعلی تعلیم نظام ابھی ترقی نہیں کر سکاہے ،ٹیکنالوجی میں بھی ابھی پیچھے ہے جس کی وجہ سے میڈیا کے شعبہ میں بھی طلبہ کو زیادہ کامیابی نہیں مل پاتی ہے ۔لاءکمیشن کے سا بق چیرمین اور آئی او ایس کے جوائنٹ سکر یٹری پروفیسر افضل وانی نے میڈیا کے تناظر میں قانونی ہمیت پر بات چیت کی ۔پریس کلب کے ممبر اور وائس آف امریکہ اردو کے بیورو چیف جنا ب سہیل انجم نے پریس کلب کے تعارف او راس کی سرگر میوں پر انتہائی دلکش او رخوبصو رت خاکہ پیش کیا جسے تالیاں بجابجاکر خوب سراہاگیا ۔جبکہ نظا مت کا فر یضہ بحسن وخوبی سینئر صحافی اے یو آصف نے انجام دیا ۔واضح رہے کہ پریس کلب آ ف انڈیا ہندوستان کا قدیم ادارہ ہے جو حکومتی دباﺅ سے مکمل طور پر آزاد ہے ، سال رواں پہلی مرتبہ وہاں اردو کو نمائندگی ملی ہے اور سینئر صحافی جناب اے یو آصف (ایڈ یٹر چوتھی دنیا اردو ) منیجنگ کمیٹی کے ممبر منتخب ہو ئے ہیں ۔ عشائیہ میں پرنٹ اور الیکٹرا نک میڈیا کے صحا فیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی جن میں شراد شرما (این ڈی ٹی وی )بنی یا دو انڈین ایکسپریس ،عبد السلام عاصم (یوا ین آئی ) او شا مہاجن ۔ پرواز رحمانی (ایڈیٹر سہ روزہ دعو ت) کلیان برکھا ۔ قیصر شمیم ۔ ارہٹ جوشی ۔ رعنا صدیقی (دی ہند و ) ۔گوتم لاہری ۔ندیم احمد کاظمی (این ڈی ٹی وی ) طارق انور ( نیشنل ہیرالڈ ) ۔ قمر اشر ف (اسٹیٹ مین) معین احمد (ٹائمز آف انڈیا ) ۔عامر سلیم ( ہمارا سماج ) ۔مولانا عبد الحمید نعما نی ۔شمس تبر یز قاسمی (ملت ٹائمز )۔وجے شنکر ۔جاوید رحما نی ۔وسیم احمد ۔ را شدالاسلام ۔اشرف علی بستو ی ۔عبد الباری مسعود۔اوتار نیوی ۔صفی اختر ۔ تعاون ٹر سٹ کے چیرمین محمد عالم ۔ عطا ءالر حمن ۔ اقبال حسن کے نام سرفہرست ہیں ہیں ۔ علاوہ ازیں آئی او ایس کے سکریٹری جنرل پروفیسرزیڈ ایم خان نے بھی شرکت کی ۔