۲۲نومبر سے لاپتہ مولانا محمد اخلاق فلاحی کا اب تک کوئی سراغ نہیں

دہلی 10دسمبر(ابصار احمد صدےقی )باہری دہلی سلطان پوری علاقے سے ۸۲سالہ مولانا محمد اخلاق فلاحی کے ۲۲نومبر سے لاپتہ ہونے کے بعد سے اب تک کوئی سراغ نہیں لگ پایا ہے۔ مولانا دہلی کے صدر بازار میں پٹری پر بِندی، پایل وغیرہ بیچتے تھے۔ ۲۲نومبر کی صبح ۷بجے وہ گھر سے صدر بازار کے لئے نکلے۔ صدر بازار میں ان کی کئی لوگوں سے ملاقات بھی ہوئی۔ ساڑھے دس بجے تک وہ اپنے گھر والوں سے فون پر ربط میں رہے۔ لیکن ۱۱بجے سے ان کے دونوں نمبر پہنچ سے باہر بتانے لگے اور تقریباً ۳بجے ان کا موبائل سوچ آف ہو گیا۔ اس کے بعد سے ان کا کچھ پتہ نہیں لگ پایا۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ہم نے اسی روز شام کو ۶بجے پولیس میں گمشدگی کی رپورٹ درج کروا دی۔ لیکن پولیس اب تک کوئی سراغ لگا پانے میں ناکام رہی ہے۔ محمد اخلاق فلاحی نے جامعة الفلاح اعظم گڑھ سے عا لمیت و فضیلت کی سند حاصل کی ہے۔ اس کے بعد جامعہ ملیہ اسلامیہ سے عربی زبان میں بی اے بھی کیا ہے۔ فی الحال مولانا گھر پر اپنے والد کے کاروبار میں ہاتھ بٹا رہے تھے اور صدر بازار میں صبح کے وقت پٹری لگایا کرتے تھے۔اہل خانہ کا کہنا ہے کہ صدر بازار کے چند کیمروں میں مولانا کو دیکھا گیا۔ لیکن اس کے بعد کے کیمروں میں نہ وہ نظر آ رہے ہیں اور نہ ہی ان کے آگے پیچھے آنے جانے والے لوگ۔ اسی لئے ان کا اندیشہ ہے کہ کسی نے کیمروں سے چھیڑ چھاڑ کی ہے اور اخلاق فلاحی کو قصداً غائب کیا گیا ہے۔ملک کے موجودہ حالات کے پیش نظر اور پولیس کی عدم دلچسپی کو لے کر اخلاق فلاحی کے والدین مختلف اندیشوں کے شکار ہیں اور مدد کے لئے در در بھٹک رہے ہیں۔